امیر بالاج قتل کیس: تفتیش CCD کے سپرد، JIT ختم

لاہور میں معروف کاروباری شخصیت امیر محمد خان المعروف "ٹیپو ٹرکاں والے” کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کے قتل کیس کی تفتیش کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (CCD) کو منتقل کر دی گئی ہے، جبکہ پولیس انویسٹی گیشن ونگ کی تشکیل کردہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کو تحلیل کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، تھانہ چوہنگ میں درج مقدمے کا تمام ریکارڈ اب سی سی ڈی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ امیر بالاج کو 18 فروری 2024 کو لاہور میں ایک شادی کی تقریب کے دوران گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق، مرکزی حملہ آور مظفر شاہ جائے واردات پر ہی امیر بالاج کے محافظین کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا، جبکہ دیگر مرکزی ملزمان احسن شاہ اور طیفی بٹ مبینہ پولیس مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں۔

گزشتہ ہفتے دبئی سے گرفتار خواجہ تعریف عرف طیفی بٹ کو سی سی ڈی ٹیم کراچی ایئرپورٹ سے لاہور لا رہی تھی کہ رحیم یار خان کے قریب حملے کے دوران مبینہ مقابلے میں وہ ہلاک ہو گیا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ حملہ آوروں نے ملزم کو چھڑوانے کی کوشش کی، جس پر فائرنگ کے تبادلے میں طیفی بٹ مارا گیا۔

طیفی بٹ کو انٹرپول کی مدد سے دبئی سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ادھر کیس کا واحد مطلوب ملزم خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ اب بھی قانون کی گرفت سے باہر ہے، جو اس کیس میں منصوبہ بندی کے الزام کا سامنا کر رہا ہے۔

جے آئی ٹی کی سابق رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ گوگی بٹ نے بالاج کے قتل کے لیے طیفی بٹ سے رابطہ رکھا اور دیگر مقدمات میں بھی اس کا نام آتا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق، آئندہ سماعت پر گوگی بٹ کی عبوری ضمانت خارج کروانے کی درخواست دی جائے گی۔

یاد رہے کہ بالاج ٹیپو کے والد امیر ٹیپو بھی مارچ 2010 میں لاہور ایئرپورٹ پر قاتلانہ حملے میں جان کی بازی ہار گئے تھے۔

Back to top button