برطانوی عدالت کا ریٹائرڈ میجر عادل راجا کو ہتک عزت کیس میں قانونی اخراجات ادا کرنے کا حکم

لندن ہائی کورٹ نےبرطانیہ میں مقیم یوٹیوبر کو حکم دیا ہےکہ پاکستانی فوج کےریٹائرڈ افسر کی جانب سے خود پر دائر ہتک عزت کے مقدمے میں قانونی اخراجات ادا کرے۔
ماسٹرڈیویسن کے سامنے ہونے والی آدھے دن کی سماعت کے بعد پاک فوج میں میجر کی حیثیت سے خدمات انجام دینےوالے یوٹیوبرعادل راجا کو ریٹائرڈ بریگیڈیئر راشد نصیر کو قانونی اخراجات کی مد میں 6100 پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔
6 ہفتوں میں ہونےوالےمکمل ٹرائل سے قبل تین ابتدائی درخواستوں پر کارروائی کی گئی۔
عدالت نےعادل راجا کی جانب سے صحافی شاہین صہبائی، ریٹائرڈ کرنل اکبر حسین اور پی ٹی آئی کے سابق میشر احتساب مرزا شہزاد اکبرسمیت اپنےگواہوں کو دور دراز سے گواہی دینے کی اجازت دینے کی درخواست پر سماعت کی، جج نے اصولی طور پر اس درخواست کومنظورکر لیا، لیکن نوٹ کیا کہ امریکا میں دور دراز سے گواہی ایک معمول کا معاملہ ہے اور باضابطہ درخواست کی ضرورت پرسوال اٹھایا۔
ججز سنیارٹی کیس : حکومت نے جواب جمع کرا دیا، تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا
دوسری درخواست میں ایک گمنام گواہ شامل تھا، جس کی گواہی عادل راجا نے پیش کرنے کا ارادہ کیا تھا لیکن بعد میں واپس لے لیا، اگرچہ راشد نصیرکو نام ظاہر نہ کرنے کے اصول پر کوئی اعتراض نہیں تھا لیکن جج نے فوری طور پر اخراجات کا حکم دینے سےانکار کرتےہوئے معاملےکا فیصلہ ٹرائل کے اختتام پر چھوڑ دیا۔
تیسری درخواست راشد نصیرکی جانب سےدائر کی گئی تھی،جس میں عادل راجا کی جانب سے عدالتی فیصلے سے ادائیگیوں میں تاخیر کےبعد اخراجات کا حکم دینےکی استدعا کی گئی تھی،عادل راجا کی قانونی ٹیم نے دلیل دی کہ پہلے ہی ادائیگیاں کی جا چکی ہیں، عدالت نےراشد نصیر کےحق میں فیصلہ سناتے ہوئےراجا کو 14 دن کے اندر 6100 پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم دیا۔
سماعت کےبعد عادل راجا نے نتائج کو ’دو سے ایک کی‘ جیت قرار دیتے ہوئے جج کے اس فیصلے پر روشنی ڈالی کہ وہ دور دراز گواہی کی اجازت دیتےہیں اورواپس لیے گئےگواہ پرلاگت کےفیصلے مؤخر کرتے ہیں، حالانکہ تیسرے معاملے پر اخراجات ادا کرنےکےحکم کو تسلیم کرتے ہیں۔
راجا کی جانب سےاپنے آن لائن پلیٹ فارم پر لگائےگئے الزامات پرمبنی یہ کیس جولائی کےآخرمیں مکمل سماعت کےلیے پیش کیا جائے گا۔