بجٹ میں تنخواہ دارطبقے کو50ارب کا ریلیف دینےکی تجویز

وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو50ارب کا ریلیف دینے کی تجویز سامنے آ گئی۔

 حکومت نے آئندہ بجٹ کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ مجوزہ ٹیکسیشن اقدامات کے اہم نکات پیش کردیے۔مختلف انکم سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ 10 فیصد تک کم کرنا بھی شامل ہے، اگر آئی ایم ایف نے مجوزہ کمی پر اتفاق کیا تو آئندہ بجٹ میں انہیں 50 ارب روپے تک کا ریلیف مل سکتا ہے۔

آئندہ بجٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے آئی ایم ایف اور پاکستانی ٹیم 14 مئی سے 22 مئی تک مذاکرات کریں گے۔

سرکاری ذرائع نے تصدیق کی ہےکہ حکومت نے بجٹ میں ریلیف اقدامات کے نتیجے میں محصولات کے نقصانات کی تلافی کے لیے اضافی ٹیکس اقدامات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

دوسری جانب پاکستان نے سپر ٹیکس میں کمی کے لیے آئی ایم ایف سے رابطےکا فیصلہ کیا ہے۔سپر ٹیکس میں کمی نہ ہوئی تو سرمایہ کاری نکل کر دبئی جانے کا خدشہ ہے، مختلف عدالتوں میں سپر ٹیکس کے 200 ارب کے مقدمات زیر التوا ہیں۔

ذرائع ایف بی آر کا بتانا ہے کہ 2022 میں عام آدمی کو ٹیکس سے بچانے کے لیے بڑی صنعتوں پر ٹیکس لگایا گیا تھا، سیمنٹ، اسٹیل، شوگر انڈسٹری، آئل اینڈ گیس، ایل این جی ٹرمینل پر سپر ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔

Back to top button