وزیردفاع کا بھارت کے آبی ذخائرکونشانہ بنانےکاعندیہ

وزیر دفاع خواجہ آصف کاکہنا ہے کہ بھارتی آبی ذخائر کو نشانہ بنانا بھی ایک آپشن ہو سکتا ہے مگر بھارت نے جنگ کو بڑھاوا دیا تو ایٹمی جنگ ہوسکتی ہے۔
خواجہ آصف کا پارلیمنٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کشیدہ صورتحال میں کوئی کمی نہیں آرہی، صورتحال تاحال سنجیدہ اور پریشان کن ہے۔ جنگ مزید آگے بڑھ سکتی ہے ۔ نیلم جہلم پر حملہ کیا ہے، جب ایسی صورتحال ہوگی تو جواب تو دینا ہوگا۔ اگر اس حکمت عملی پر اتفاق ہوا تو بھارتی آبی ذخائر کو جوابی نشانہ بنانا بھی ایک آپشن ہو سکتاہے۔
وزیردفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیش کش اب بھی موجود ہے۔ جنگی صورت حال میں تجارتی بات نہیں ہو سکتی، تمام ذرائع فی الحال بند ہیں۔ پاکستان پرعالمی دباؤ نہیں ہے، بھارت نےدوبارہ جارحیت کی گئی تو دوبارہ جواب دیا جائے گا۔
دوسری جانب وزیر دفاع کا نجی ٹی سے گفتگو میں کہنا تھا کہ بھارت باز نہ آیا تو نیوکلیئر جنگ کی صورت میں ساری ذمہ داری بھارت پر عائد ہوگی۔
واضح رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے پاک فوج کو بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کا اختیار دے دیاہے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ قوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت، پاکستان کو اپنے دفاع میں جواب دینے کا حق حاصل ہے، اور پاکستان کسی بھی وقت، جگہ اور طریقے سے اپنے معصوم شہریوں کی شہادت اور خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی کا بدلہ لینےکا حق محفوظ رکھتا ہے اور پاکستان کی مسلح افواج کو اس ضمن میں مناسب کارروائی کے مکمل اختیارات دے دیےگئے ہیں۔پاکستان وقار اور عزت کے ساتھ امن کے لیے پُرعزم ہے اور واضح کرتا ہے کہ وہ اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور اپنی باعزت قوم کے تحفظ پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔