اقتصادی سروے11جون کو جاری کیا جائے گا
وفاقی بجٹ سے پہلے اقتصادی سروے 11جون کو جاری ہوگا۔
ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ اقتصادی سروے کے اہم نکات بارے بریفنگ دیں گے۔رواں مالی سال حکومت کو اہم معاشی اہداف کے حصول میں ناکامی کا سامنا رہا ،اقتصادی ترقی، صنعتی ترقی، مہنگائی، چھوٹی فصلوں، بجلی کی پیداواری اہداف حاصل نہ سکے۔
ذرائع کے مطابق رواں مالی سال شرح سود 22 فیصد تک بڑھانے کے باوجود مہنگائی کم کرنیکا ہدف حاصل نہ ہوسکا۔رواں مالی سال کے دوران مہنگائی 21 فیصد کے مقررہ ہدف کے برعکس 26 فیصد رہی۔رواں مالی سال اقتصادی ترقی ساڑھے 3 فیصد کے برعکس 2.4 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔زرعی شعبے کی ترقی ساڑھے 3 فیصد ہدف کے برعکس سوا 6 فیصد رہا۔
وزیراعظم شہباز شریف مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پہنچ گئے
بڑی فصلوں کی پیداوار 3 فیصد ہدف کے برعکس 11 فیصد سے زائد رہی۔چھوٹی فصلوں کی پیداوار 3 فیصد ہدف کے برعکس 0.9 فیصد رہی۔کاٹن جیننگ کی پیداوار 7.2 فیصد ہدف کے برعکس 47 فیصد سے زائد رہی ۔لائیوسٹاک کی پیداوار 3.6 فیصد کے برعکس 3.9 فیصد رہی ۔ماہی گیری شعبے کی پیداوار 3 فیصد ہدف کے برعکس 0.8 فیصد رہی
سروے کے مطابق صنعتی شعبے کی پیداوار 3.4 فیصد کےبرعکس 1.2 فیصد رہی۔مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پیداوار 4.3 فیصد ہدف کے برعکس 2.4 فیصد رہی۔سروس سیکٹر کی ترقی 3.6 فیصد ہدف کے برعکس 1.2 فیصد رہی ۔اشیاء کا درآمدی بل 58 ارب ڈالر کے برعکس 55 ارب ڈالر تک محدود رہنے کا تخمینہ ہے۔رواں مالی سال کے دوران 30 ارب ڈالر کا برآمدی ہدف حاصل ہونے کا تخمینہ ہے۔اشیا کا تجارتی خسارہ 28 ارب ڈالر ہدف کے برعکس 25 ارب ڈالر رہنےکا تخمینہ ہے۔