جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد ہونے پر صارم برنی عدالتی ریمانڈ پر جیل منتقل
کراچی کی سیشن کورٹ نے بچوں کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار سماجی کارکن صارم برنی کی ایف آئی اے کی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ صارم برنی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد آج عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے کے وکیل کی جانب سے ملزم صارم برنی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی اور عدالت کو بتایا کہ حیا نامی بچی کی والدہ افشین نے بچی کو مدیحہ نامی خاتون کو فروخت کیا تھا، مدیحہ نے بچی کو کسی دوسری خاتون بشریٰ کو فروخت کیا تھا، جب کہ فیملی کورٹ میں صارم برنی ٹرسٹ نے بچی کو لاوارث قرار دیا تھا۔ وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم تفتیش میں تعاون نہیں کررہا، ملزم ایک بھی سوال کا درست جواب نہیں دے رہا، جب کہ ملزم کے ٹرسٹ کے حوالے سے بینکوں سے معلومات دینے کا کہا ہے اس میں منظم گروہ ملوث ہے۔
پنجاب کابینہ کااجلاس 13جون کو طلب
عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کو ملزم صارم برنی کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ملزم صارم برنی کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔