بھارت نے کوئی مہم جوئی کی تو 2019 کی طرح منہ توڑ جواب دیں گے: وزیراعظم

پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی پُروقار تقریب سےخطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھاہماری مسلح افواج تنظیم، اتحاد اور قومی مفاد کی تکمیل اور عزم کا نشان ہیں، بھارت نے پاکستان پر جو بھی الزام تراشی کی ہے اس کا جواب دیا جائے گا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی وجہ سے ایک نام رکھتی ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہےکشمیر پاکستان کی شہ رگ اور بین الاقوامی تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، بھارت نےپہلگام واقعے پر بغیر ثبوت کے الزام تراشی کی، پانی ہماری لائف لائن ہے اس پرکسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا پاکستان عالمی امن کے قیام کے لیے اپنی ذمےداریوں سےمکمل آگاہ ہے،اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے رہیں گے۔

پہلگام کےفالس فلیگ آپریشن اور مسؕئلہ کشمیر پر گفتفو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کشمیر پاکستان کی شہ رگ اورعالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینا ہوگا۔

اٹاری بارڈر بند ہونے کے باعث پاکستان آنے والے شہری سرحد پر پھنس گئے

 

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نےبھاری جانی و مالی نقصان اٹھایا ہے، دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے پاکستان سے زیادہ کسی کی قربانیاں نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا ہمارےہمسایہ ملک کی طرف سے بغیرثبوت پاکستان پر الزام تراشی کی گئی،پہلگام واقعے پر بے بنیاد الزامات کا سلسلہ شروع کیا گیا، پاکستان پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات میں تعاون کےلیےتیار ہے۔

بھارت کی جانب سےآبی جارحیت پر انہوں نےکہا کہ پانی ہماری لائف لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو سکتا، پاکستان اپنی سلامتی اورخودمختاری کا ہر قیمت پر تحفظ کرےگا، کوئی مہم جوئی ہوئی تو فروری 2019 کی طرح منہ توڑ جواب دیں گے، پاکستان کا پانی روکنےکی ہر کوشش کا قومی طاقت سے جواب دیں گے۔

وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا وطن عزیز کی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنےدیں گے،قومی وقار اور مفاد کےخلاف ہر مہم جوئی کا مقابلہ کریں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے کوششیں ہورہی ہیں، سرمایہ کاری میں اضافے اور اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز ہے، افغانستان کےساتھ تعلقات سےمتعلق نائب وزیراعظم نے کابل کا دورہ کیا، افغانستان کےساتھ پُرامن اور مستحکم تعلقات چاہتے ہیں، افغان حکومت فتنہ الخوارج کے ہاتھوں اپنی سرزمین کا استعمال روکے۔

Back to top button