رہائی کی بجائے عمران خان کو لمبی سزائیں ہونے کا امکان

اسلام آباد میں باخبر حلقوں نے دعوی کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر عمران خان کی جلد رہائی کی پیشین گوئی کرنے والے سخت مایوسی کا شکار ہونے جا رہے ہیں چونکہ اگلے چند مہینوں میں بانی پی ٹی آئی کو لمبی سزائیں ہونے جا رہی ہیں۔
باخبر حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ عمران خان کے معمولی امراض کو جواز بنا کر بیرون ملک روانہ کرنے کی تیاریوں سے متعلق افواہیں بے بنیاد ہیں اور ان میں کوئی صداقت نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ویسے بھی تحریک انصاف کی سٹریٹ پاور ختم ہو جانے کے بعد اسٹیبلشمنٹ یا حکومت کو خان سے کسی ڈیل کی ضرورت نہیں۔ انکا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی افواہوں کے برعکس عمران خان کو علاج کے لیے بیرون ملک بھیجے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے اور نہ ہی ایسا کوئی فیصلہ زیر غور ہے۔ یاد رہے کہ پچھلے ایک ہفتے سے سوشل میڈ یا پر یہ خبریں تسلسل سے چلائی جا رہی ہیں کہ میڈیکل گراؤنڈز پر عمران کو پاکستان سے باہر بھیجنے کی تیاری کی جارہی ہے۔
باخبر ذرائع نے نہ صرف اس امکان کو رد کیا بلکہ یہ خدشہ بھی ظاہر کیا کہ آنے والے ہفتوں میں عمران کو لمبی سزائیں سنائی جا سکتی ہیں۔ واضح رہے کہ عمران کی بیماریوں کو لے کر تحریک انصاف کے سوشل میڈیا بریگیڈ کی جانب سے یہ بیانیہ بنایا جارہا ہے کہ حکومت سنجیدگی سے سوچ رہی یے کہ موصوف کو علاج کے لیے بیرون ملک بھیج دیا جائے۔ اس بیانیے کا آغاز تب ہوا جب عمران کی ہمشیرہ علیمہ خان نے راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ایک درخواست دائر کرتے ہوئے بتایا کہ کہ 72 سالہ عمران نے اپنی آنکھوں میں شدید دباؤ اور دھندلے پن کی شکایت کی ہے، لہذا انکی آنکھوں کا میڈیکل چیک اپ کرایا جائے۔ اس دوران عمران کے دانتوں اور مسوڑھوں میں درد اور ان کے کانوں میں انفیکشن کی خبریں بھی چلیں لہذا یہ بیانیہ زور پکڑ گیا کہ عمران خان کو میڈیکل گراؤنڈز پر علاج کے لیے برطانیہ بھیجا جا سکتا ہے ۔
مین سٹریم میڈیا سے جڑے ایک انوسٹی گیٹو ر پورٹر نے تو اپنے ولاگ میں با قاعدہ عمران کو باہر بھیجنے کی تیاریوں کا دعویٰ بھی کر دیا۔ یاد رہے کہ ڈاکٹرز کی تین ٹیموں نے گزشتہ ڈیڑھ مہینے میں عمران کے مختلف ٹیسٹ کیے ہیں۔ ان میں ان کی آنکھ اور کان کے امراض سامنے آئے اور بتایا گیا کہ ان کی قوت سماعت متاثر ہو رہی ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق پچھلے ڈیڑھ سال سے عمران کے کانوں میں سیٹیاں بج رہی ہیں۔ تاہم ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ عمران کے کانوں میں سیٹیاں بجنے کا مسئلہ کئی برس پرانا ہے جس کا علاج کافی آسان ہے اور اس کے علاج کے لیے انہیں باہر بھیجنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
