قید تنہائی قبول ہے مگر ڈیل نہیں کروں گا،عمران خان کادوٹوک اعلان

بانی تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ قید تنہائی میں رکھ کر ڈرایا نہیں جا سکتا، وہ نہ جھکیں گے اور نہ ہی کسی قسم کا سودا کریں گے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان نے عمران خان کا پیغام پہنچایا کہ اگر ججوں کا ضمیر بیدار ہوتا تو اتنا ظلم نہ ہوتا۔ بانی پی ٹی آئی نے شیر شاہ اور شاہریز کی گرفتاریوں کو بھی عدلیہ کی ناکامی قرار دیا اور کہا کہ ظلم و زیادتی کی مکمل ذمہ داری عدلیہ پر عائد ہوتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ وزیرستان میں ملٹری آپریشن بند ہونا چاہیے، کیونکہ یہ عدم استحکام کا باعث بنے گا۔ انہوں نے افغان مہاجرین کی ملک بدری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغان بھائیوں کو نکالنا اسلامی روایات کے خلاف ہے اور اس پالیسی پر وہ شرمندہ ہیں۔

سیلاب سے متاثرہ علاقوں بونیر سمیت دیگر خطوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بلین ٹری منصوبے کی اہمیت آج عوام کے سامنے عیاں ہو رہی ہے۔

پارٹی امور پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پی ٹی آئی قیادت کو ہدایت دی کہ پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہیے کیونکہ ایسا کرنے سے موجودہ انتخابی عمل کو قانونی جواز ملے گا۔

علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے سلمان اکرم راجہ کا استعفیٰ فی الحال مسترد کر دیا ہے اور سیاسی کمیٹی کے اجلاس دوبارہ بلانے کی ہدایت دی ہے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ حتمی فیصلہ پارٹی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر پارٹی میں کسی کی مختلف رائے سامنے آئی تو اسے بھی سنا جائے گا۔ علیمہ خان نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کی صحت بہتر ہے اور آج عدالت میں ماحول بھی بہتر رہا۔

Back to top button