شکست کھانے کے بعد انڈین RAW اور BLA کی دہشتگرد کارروائیاں تیز

عسکری محاذ پر شکست کے بعد بھارتی خفیہ ایجنسی را نے بلوچستان لبریشن آرمی کے ساتھ ملکر ملک میں دہشتگردی پھیلانا شروع کر دی ہے۔ بغل میں چھری اور منہ میں رام رام کی مصداق مودی سرکار نے پاکستان کو بدامنی اور انتشار کا نشانہ بنانے کیلئے بی ایل اے اور ٹی ٹی پی سمیت مختلف شرپسندتنظیموں کو فنڈنگ بڑھا دی ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی حکام نے حالیہ جنگ میں شکست فاش کے بعد پاکستان پر دوبارہ ڈائریکٹ حملہ کرنے کی بجائےمختلف پاکستان مخالف شرپسند تنظیموں سے مزید رابطے مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان تنظیموں کو اسلحہ سمیت بھاری فنڈنگ پہنچا کر انھیں پاکستان کیخلاف استعمال کیا جا سکے۔

 

21 مئی 2025 کو خضدار میں سکول بس پر کیا گیا حملہ بھی اسی سلسے کی ایک کڑی تھی جس میں فوجی آفیسرز کے بچوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ جس میں 4 معصوم بچے اور 2 بالغ افراد شہید جبکہ کئی دیگر شدید زخمی ہوئے۔ یہ حملہ بھارت کی ایما پر دہشت گرد تنظیم بی ایل اے نے کیا جو پاکستان کے امن کو سبوتاژ کرنے کے لیے برسوں سے بھارت کی پراکسی کے طور پر کام کر رہی ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق بچوں کی سکول بس پر حملہ بھارت کی اُس شدید مایوسی کی علامت ہے جو اُسے آپریشن سندور کی مکمل ناکامی کے بعد لاحق ہوئی ہے۔ اسی لئے آپریشن سندور میں ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت نے پراکسی جنگ کا سہارا لینا شروع کر دیا، بھارت اب بی ایل اے جیسی پراکسیز کے ذریعے بچوں کو نشانہ بنا کر اپنی ناکامی کا بدلہ لینے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔

تاہم بی ایل اے کا معصوم شہریوں کو اپنی شرپسندانہ کارروائیوں کا نشانہ بنانے کا یہ پہلا واقعہ نہیں، بھارتی سرپرستی میں بی ایل اے 2015 سے لے کر اب تک 18 سے زائد حملوں میں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا چکی ہے۔ گرفتار بی ایل اے دہشتگرد بارہا اعتراف کر چکے ہیں کہ انھیں را سے نہ صرف مالی امداد، اسلحہ اور تربیت ملتی ہے بلکہ پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کیلئے اہداف بھی دہلی کی جانب سے دیے جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مودی سرکار کی جانب سے جہاں ایک طرف بلوچستان لبریشن آرمی کے شرپسندوں کو ملی معاونت فراہم کی جاتی ہے وہیں پاکستان میں ہونے والی تخریبی کارروائیوں کی مذمت کی بجائے بھارتی میڈیا میں ان دہشتگردوں کو ہیرو بنا کر پیش کیا جاتا ہے اور بی ایل سے وابستہ افراد کے انٹرویوز نشر کر کے ان کے بیانیے کو فروغ دیا جاتا ہے۔

افغانستان بھیCPEC میں شامل، چین نے انڈیا کو دھوبی پٹرا کیسے مارا؟

 

دفاعی ماہرین کے مطابق بھارت نے میدان جنگ میں رسوا ہونے کے بعد بی ایل اے جیسے بزدلوں کے پیچھے چھپ کر حملے شروع کر دئیے ہیں۔ مودی سرکار کا پراکسیز کے ذریعے پاکستان پر حملہ آور ہونے کا حالیہ اقدام کوئی  نئی بات نہیں اس سے قبل ماضی میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو خود تسلیم کر چکا ہے کہ بھارت پراکسی نیٹ ورک کے ذریعے پاکستان میں بدامنی پھیلا رہا ہے، بی ایل اے کوئی علیحدگی پسندتنظیم  نہیں بلکہ دہلی کا تربیت یافتہ ایک دہشتگرد ٹولہ ہے۔اسی لئے جب بھی ملک میں امن قائم ہونے لگتا ہے، بھارت بی ایل اے کو متحرک کر دیتا ہے۔جہاں سی پیک ترقی کی علامت بننا شروع ہوتا ہے، وہیں بی ایل اے کے حملے شروع ہو جاتےہیں،تاہم خضدار میں سکول بس پر حملے نے پاکستانی سول و ملٹری قیادت کے صبر کا پیمانہ لبریز کر دیا ہے، سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان خضدار کے معصوم شہداء کو  کبھی نہیں بھولے گی۔ دشمن کا ہر ہتھکنڈہ ناکام بناتے ہوئے ہر سازشی سہولت کار اور بھارتی ایجنٹ کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، ہم اپنے بچوں کے خون کا حساب لیں گے، بھارت کی پراکسی جنگ کے ہر محاذ کو فیصلہ کن، قانونی اور بے رحم انداز میں بند کیا جائے گا۔

 

دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارت کی ایسی ہی خفیہ چالوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار پاکستان دشمن تنظیموں کو اسلحہ اور دیگر ساز و سامان فراہم کر کے پاکستان میں بدامنی پھیلانے کی سازش کر رہی ہے۔خواجہ آصف نے بتایا کہ بھارتی پشت پناہی پر بی ایل اے جیسی کالعدم تنظیمیں پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں تیز کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔ بھارت بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے ساتھ ساتھ سندھ اور پنجاب سمیت پورے ملک میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کرنا چاہتا ہے۔ خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ مودی سرکار کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ پاکستانی ادارے ملک بھر میں الرٹ ہیں اور کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ خواجہ آصف نے بھارت کو خبردار کیا کہ اگر کسی قسم کی جارحیت کی گئی تو پاکستان اس پہلے سے بھی مؤثر اور سخت جواب دے گا۔ پاکستانی افواج اور سیکیورٹی ادارے ہر طرح کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں بھارت کیلئے بہتر یہی ہو گا کہ وہ ہر قسم کی مہم جوئی سے باز رہے۔

Back to top button