بھارت کا سندھ طاس معاہدہ بحال کرنے سے صاف انکار

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے سندھ طاس معاہدہ بحال کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کی طرف بہنے والے پانی کو نہروں کے ذریعے راجستھان تک لے جائیں گے، پاکستانی پانی سے محروم ہو جائے گا جو اسے بلاجواز مل رہا ہے۔
بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہاکہ جو پانی پاکستان کو جا رہا تھا، ہم نہروں کے ذریعے راجستھان لے جائیں گے۔ پاکستان کو اس پانی سے محروم کردیا جائے گا جو وہ نا جائز طور پر حاصل کررہا تھا۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں پیش آنے والے واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف کیے گئے اقدامات میں سرفہرست سندھ طاس معاہدہ کا خاتمہ بھی ہے۔
مودی سرکار نے 23 اپریل 2025 کو 1960 کے اس تاریخی معاہدے کو یک طرفہ طور پر معطل کر دیا تھا۔جو دریائے سندھ کے پانی کے استعمال سے متعلق دونوں ممالک کے درمیان طے پایاتھا۔
یاد رہےکہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت پاکستان کے حصے کا پانی روک نہیں سکتا اس کے علاوہ بھارت کے پاس اس وقت ایسا کوئی انتظام موجود نہیں جہاں وہ ان دریاؤں کے پانی کو جمع کرسکے اور اگر بھارت کوئی ایسا منصوبہ شروع کرتا بھی ہے تو اس کی تکمیل کےلیےکئی سال درکار ہوں گے
تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے رابطے کیوں ٹوٹے؟
خیال رہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ وزیر اعظم مودی کی کابینہ میں سب سے طاقتور سمجھے جاتے ہیں۔ان کے بیانات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ بھارت جلد از جلد پاکستان کو ملنےوالے پانی کو اندرونی ریاستوں میں منتقل کرنا چاہتا ہے۔