اسلام آباد ہائی کورٹ : 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان، بشریٰ بی بی کی اپیلیں سماعت کےلیے مقرر

190 ملین پاؤنڈ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں 30 اپریل کو سماعت کےلیے مقرر کردیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو دی گئی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کریں گے۔
یاد رہے کہ 17 جنوری کو سنائے گئے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کےخلاف 27 جنوری کو اپیلیں دائر کی گئی تھیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 17 اپریل کو عمران خان اور بشریٰ بی بی کا کیس جلد سماعت کےلیے مقرر کرنےکی درخواستیں منظور کی تھیں۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی نے سزا کےخلاف اپیلیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کر رکھی ہیں، عمران خان کو 14 سال،جب کہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید و جرمانہ کی سزا ہوئی تھی۔
واضح رہےکہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایاگیا تھاکہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی ( این سی اے ) کی جانب سے حکومت پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپےکو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپےاور سیکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔
یہ کیس القادر یونیورسٹی کےلیے زمین کے مبینہ طور پر غیرقانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہےجس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیرقانونی فائدہ حاصل کیاگیا۔
عمران خان پر یہ بھی الزام ہےکہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانےوالے معاہدے سے متعلق حقائق چھپاکر کابینہ کو گمراہ کیا۔
ہم اپنے وطن کا دفاع کرنا جانتے ہیں: آرمی چیف جنرل عاصم منیر
رقم (190 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کےمعاہدے کےتحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیاجانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیاگیا تھا۔