وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی 18 نومبر تک حفاظتی ضمانت منظور

پشاور ہائی کورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی درخواست پر انہیں 18 نومبر 2025 تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے کسی بھی ممکنہ گرفتاری سے تحفظ فراہم کر دیا ہے۔

عدالت عالیہ میں دائر درخواست میں سہیل آفریدی نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے خلاف مختلف نوعیت کے مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، جن میں سے بعض کا تعلق سیاسی انتقام سے ہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں عبوری ریلیف دیا جائے تاکہ وہ اپنی قانونی دفاع کی تیاری کر سکیں اور کسی گرفتاری سے بچ سکیں۔

پشاور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد حفاظتی ضمانت کی منظوری دے دی، جس کے تحت پولیس یا دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے 18 نومبر تک سہیل آفریدی کو گرفتار نہیں کر سکیں گے۔

عدالتی فیصلے کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں سہیل آفریدی نے کہا کہ وہ قانون کا احترام کرتے ہیں اور ہر فورم پر اپنی صفائی پیش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف درج مقدمات بے بنیاد اور سیاسی محرکات پر مبنی ہیں۔

قانونی ماہرین کے مطابق حفاظتی ضمانت ملنے کے بعد سہیل آفریدی کو یہ موقع میسر آ گیا ہے کہ وہ متعلقہ عدالتوں میں پیش ہو کر مستقل ضمانت کے لیے رجوع کریں۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی حالیہ ہفتوں میں سیاسی تنقید اور قانونی دباؤ کی زد میں رہے ہیں، اور ان کے خلاف درج بعض مقدمات کو حکومتِ وقت اور حزبِ اختلاف کے مابین کشیدگی کا شاخسانہ قرار دیا جا رہا ہے۔

Back to top button