لاہور اور کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل، نئی دہلی پہلے نمبر پر

لاہور اور کراچی ایک بار پھر دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔ بین الاقوامی ادارے ’آئی کیو ایئر‘ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، منگل کے روز لاہور اور کراچی فضائی آلودگی کے لحاظ سے بالترتیب دوسرے اور چوتھے نمبر پر رہے، جب کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی بدستور پہلے نمبر پر ہے۔

لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 234 ریکارڈ کیا گیا، جو کہ "انتہائی غیر صحت مند” زمرے میں آتا ہے، جب کہ کراچی میں AQI 182 رہا، جو "غیر صحت مند” سطح قرار دی گئی۔ لاہور میں باریک آلودہ ذرات (PM2.5) کی مقدار 158.8 مائیکروگرام فی مکعب میٹر ریکارڈ کی گئی، جو عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مقررہ معیار سے 31 گنا زیادہ ہے، جب کہ کراچی میں یہ سطح 100 مائیکروگرام رہی، جو عالمی رہنما اصولوں سے 20 گنا زائد ہے۔

رپورٹ کے مطابق، فضائی آلودگی کی بڑی وجوہات میں صنعتی اخراج، گاڑیوں کا دھواں، فصلوں کی باقیات جلانا، اور ہوا کی کم رفتار شامل ہیں۔ محکمہ موسمیات پنجاب کے مطابق، بھارت سے آنے والے آلودہ ذرات اور دیوالی کے بعد فضا میں شامل اضافی آلودگی نے لاہور اور اس کے گرد و نواح میں سموگ کی شدت کو بڑھا دیا ہے۔

سموگ کے خلاف کارروائی کے تحت پنجاب حکومت نے اتوار کی رات سے لاہور کے مختلف علاقوں میں پانی کے چھڑکاؤ کا آغاز کر دیا ہے اور اینٹی اسموگ گنز کو فعال کر دیا گیا ہے۔ اس مہم کے دوران پولیس نے کارروائیاں کرتے ہوئے 83 افراد کو گرفتار اور 77 مقدمات درج کیے ہیں۔

آئی کیو ایئر نے شہریوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں، ورزش سے پرہیز کریں، ماسک پہنیں، ایئر پیوریفائر استعمال کریں اور کھڑکیاں بند رکھیں تاکہ آلودہ ہوا اندر داخل نہ ہو۔ ماہرین صحت کے مطابق، فضائی آلودگی خاص طور پر سردیوں میں سانس، دل اور پھیپھڑوں کی بیماریوں میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر داپینگ لو کے مطابق، پاکستان میں ہر سال تقریباً 2 لاکھ 56 ہزار افراد فضائی آلودگی سے ہلاک ہو جاتے ہیں، جو کہ ایک سنگین ماحولیاتی اور صحت عامہ کا بحران ہے۔ اس صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے مؤثر، پائیدار اور دیرپا حکومتی اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔

Back to top button