محمود اچکزئی کی قومی حکومت کے قیام کے لیے وزیراعظم کو مذاکرات کی پیشکش

اپوزیشن اتحاد "تحریک تحفظ آئین پاکستان” کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے موجودہ سیاسی بحران کے حل کے لیے وزیراعظم کو قومی حکومت کے قیام پر مذاکرات کی پیشکش کر دی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمود اچکزئی نے کہا کہ حکومت کے ساتھ بات چیت صرف ایک صورت میں ممکن ہےاگر مقصد قومی حکومت کا قیام ہو۔ اُن کا کہنا تھا کہ یہ وقت باہمی الزام تراشی کا نہیں، بلکہ سیاسی جماعتوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ اُن کی باتوں کو نظرانداز کیا گیا، اور موجودہ حکومت آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے غیرجانبداری کا مظاہرہ نہیں کیا، جبکہ سپریم کورٹ نے تحریک انصاف سے انتخابی نشان چھین کر انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے۔ اُن کے بقول، موجودہ حکومت بندوق کے زور پر قائم کی گئی ہے۔

محمود اچکزئی نے کہا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف اُن کے دوست ہیں، تاہم بعض سخت بیانات پر ناراض ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نے عوام کو پیسوں اور دباؤ کے ذریعے قابو میں لا کر اقتدار حاصل کیا۔

پی ٹی آئی میں اختلافات کے بعد مذاکرات متوقع ،رکاوٹ صرف عمران خان

انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی پر جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا، اور اسپیکر خود کہتے ہیں کہ خفیہ اداروں کو شہریوں کی کالز ٹیپ کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

محمود اچکزئی نے خبردار کیا کہ موجودہ سیاسی حالات میں خاموشی اختیار کرنا "مجرمانہ غفلت” کے مترادف ہوگا، اور قومی سطح پر ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

Back to top button