پشاور ہائیکورٹ نے فوجی عدالتوں کی دی گئی سزاؤں کو درست قرار دے دیا

پشاور ہائیکورٹ نے ملٹری کورٹ سے سنائی گئی سزاؤں کو درست قراردیتے ہوئے اپیلوں پر فیصلہ جاری کردیا۔

عدالت عالیہ کے جج جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس فضل سبحان پر مشتمل بینچ نے فوجی عدالت سے سنائی گئی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سماعت کے دوران دلائل دیے کہ جن مجرموں کو سزا سنائی گئی ہے ان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، اور مجسٹریٹ کے سامنے اقبال جرم بھی کرچکے ہیں۔انہوں نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہاکہ ملٹری کورٹ کی جانب سے ملزمان کو تمام حقوق دیئےگئے، اور تمام تقاضے پورے کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔

عدالت نے فوجی عدالت سے سنائی گئی سزاؤں کیخلاف اپیلیں خارج کرتے ہوئے سزائیں برقرار رکھیں۔

واضح رہے کہ فوجی عدالت نے ایک مجرم کو عمر قید، دوسرے کو 20 سال اور تیسرے کو 16 سال قید کی سنا رکھی تھی۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 7 مئی کو سویلینز کے ملٹری کورٹ میں ٹرائل کو درست قرار دیتے ہوئے آرمی ایکٹ کو اصل شکل میں بحال کردیا تھا۔

Back to top button