امریکی اخبار کا دعویٰ غلط: جنرل اسماعیل قانی زندہ عوام کے درمیان موجود

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی جانب سے ایرانی القدس فورس کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قانی کی شہادت سے متعلق دعویٰ غلط ثابت ہوا، جب وہ گزشتہ روز تہران میں ایک عوامی جشن میں صحیح سلامت شرکت کرتے نظر آئے۔
ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق، ایرانی خبر رساں ایجنسی تسنیم نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں جنرل قانی کو تہران میں منعقدہ "جشنِ فتح” کے عوامی اجتماع میں موجود دیکھا جا سکتا ہے۔
ایجنسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا:”کمانڈر قانی آپریشن ’الٰہی فتح‘ کے بعد تہران کے عوامی اجتماع میں شریک ہوئے۔”
ریاستی سرپرستی میں چلنے والے چینل پریس ٹی وی نے بھی ویڈیو نشر کی اور رپورٹ کیا:
"صیہونی حکومت کے خلاف فتح کے جشن میں تہران کے عوام نے القدس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قانی کا پُرجوش استقبال کیا۔”
جنرل قانی کی اس عوامی شرکت نے اُن قیاس آرائیوں اور خبروں کو غلط ثابت کر دیا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ اسرائیلی فضائی حملوں میں شہید ہو چکے ہیں۔
امریکا کے حملوں سے ایرانی جوہری تنصیبات مکمل تباہ نہیں ہوئیں : امریکی انٹیلی جنس
یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں نیویارک ٹائمز نے رپورٹ کیا تھا کہ جنرل قانی اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے ایرانی اعلیٰ فوجی افسران میں شامل تھے۔ تاہم تازہ ترین مناظر نے اس دعوے کی تردید کر دی ہے۔
13 جون کو اسرائیل نے ایران کے خلاف ایک بڑی فضائی کارروائی کا آغاز کیا تھا، جس میں جوہری، عسکری اور رہائشی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے نتیجے میں 600 سے زائد ایرانی شہری شہید ہوئے، جن میں سینئر فوجی افسران، جوہری سائنسدان اور عام شہری شامل تھے۔