نئے وزیراعلی سہیل آفریدی کا اعلان جنگ، مرنے کو بھی تیار

خیبرپختونخوا کے نو منتخب وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے اسمبلی سے اپنے پہلے خطاب میں اعلان کیا ہے کہ وہ عمران خان کی رہائی کا ایجنڈا لے کر آگے بڑھیں گے، فوجی ترجمان کا یہ کام نہیں ہے کہ وہ سیاسی پریس کانفرنس کریں،وہ اب کسی جنگ میں نہیں بلکہ عشقِ عمران میں قربان ہوں گے۔
نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ ان کے نام کے ساتھ بھٹو، زرداری یا شریف نہیں جڑا، بلکہ وہ اپنی محنت اور عوام کے اعتماد سے اس منصب تک پہنچے ہیں۔ میں پرچی لے ر نہیں آیا، اپنے بازو کے زور پر وزیراعلیٰ بنا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنے قائد عمران خان کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے عام ورکر کو صوبے کی قیادت کا موقع دیا۔
سہیل آفریدی نے کہاکہ وہ سب سے پہلے پاکستانی ہیں اور قبائلی شناخت پر فخر کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی نامزدگی کے وقت قبائلی ہونے پر ان کی تضحیک کی گئی، لیکن عمران خان نے ہمیشہ قبائلی عوام کی مشکلات کو محسوس کیا۔ آج میرے قائد کے اس فیصلے پر پورے قبائل خوش ہیں۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھاکہ فوجی آپریشنز کسی مسئلے کا پائیدار حل نہیں۔ عمران خان آپریشنز کےمخالف ہیں، ہمارے دور میں کوئی نیا ملٹری آپریشن نہیں ہوگا۔ فیصلے بند کمروں کے بجائے عوامی مشاورت سے ہونے چاہئیں۔انہوں نے افغان پالیسی پر نظرِثانی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ عمران خان کے دور میں افغانستان سے کوئی تنازع نہیں رہا، لیکن اب افغانوں کو 40 سال بعد دھکے دےکر نکالا جارہا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ عمران خان کی رہائی کےلیے فوری کوششیں شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا میں احتجاجی سیاست کا چیمپیئن ہوں، میرے پاس کھونے کےلیے کچھ نہیں۔اگر عمران خان کو ہماری مشاورت کے بغیر کہیں منتقل کیا گیا تو پورا پاکستان جام کردیں گے۔”
سہیل آفریدی نے کہاکہ ریاست دراصل عوام ہے اور عوام ہی عمران خان کے ساتھ ہیں، لہٰذا عمران خان ہی ریاست ہیں۔اداروں کا کام سیاسی پریس کانفرنسیں کرنا نہیں بلکہ عوامی مینڈیٹ کی حفاظت ہے۔انہوں نے پی ٹی آئی کی قیادت، سینیٹرز، عہدیداروں اور کارکنوں کا شکریہ ادا کیا، جب کہ پارٹی کے سوشل میڈیا کو پاکستان کا سب سے بڑا اسٹیبلشمنٹ اور صحافی ارشد شریف کو سب سے بڑا شہید قرار دیا۔ ساتھ ہی سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو عمران خان کے فیصلے پر استعفیٰ دینے پر خراجِ تحسین پیش کیا۔
