پاکستان اور پولینڈ کا دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق، بھارتی جارحیت پر تشویش

نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور پولینڈ کے درمیان تاریخی اور منفرد تعلقات قائم ہیں، اور پاک فضائیہ کی بنیاد رکھنے میں پولینڈ نے اہم کردار ادا کیا۔
اسلام آباد میں پاکستان اور پولینڈ کے نائب وزرائے اعظم کی مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان پولینڈ کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے پولینڈ کے نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ رادوسواف سیکورسکی کے دورۂ پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
اسحٰق ڈار نے بتایا کہ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا گیا، جب کہ مذاکرات کے دوران افغان سرزمین سے دہشت گردی کے مسئلے پر بھی بات چیت ہوئی۔ دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خلاف تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولینڈ کے نائب وزیرِ اعظم نے بھارتی جارحیت پر تشویش کا اظہار کیا اور کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے اصولی مؤقف کی حمایت کی۔
پاکستان اور پولینڈ کے درمیان مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب بھی منعقد ہوئی، جس میں انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز (پاکستان) اور پولش انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز کے درمیان مفاہمتی معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے نائب وزرائے اعظم بھی موجود تھے۔
اس سے قبل پولینڈ کے نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ رادوسواف سیکورسکی دو روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچے، جہاں وزارتِ خارجہ میں ان کا استقبال اسحٰق ڈار نے کیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق، یہ دورہ پاکستان اور پولینڈ کے تعلقات میں ایک اہم سنگِ میل ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ کے عزم کی تجدید کرتا ہے۔
جولائی میں پاکستان اور پولینڈ نے اعلیٰ سطح کے دوروں، پارلیمانی روابط اور سیاسی مشاورت کے ذریعے باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔ ان مشاورتوں میں علاقائی و عالمی امور، بالخصوص جنوبی ایشیا، مشرقِ وسطیٰ اور یورپ کی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی تھی۔ فریقین نے طے کیا کہ اگلا دورِ مشاورت 2026 میں اسلام آباد میں ہوگا۔
