افغان طالبان کی درخواست پر پاکستان کا عارضی سیزفائرکافیصلہ

وزارت خارجہ کاکہنا ہے کہ پاک افغان کشیدگی کے بعد اب افغان طالبان رجیم کی درخواست پرپاکستان نے عارضی سیزفائرکرنےکافیصلہ  کیا ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے مابین شام6بجے سے 48گھنٹوں کیلئے سیزفائرکافیصلہ کیاگیا۔

ترجمان نے کہا کہ دونوں فریق بات چیت کے ذریعے کشیدگی کا مثبت حل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے قندھار اور کابل میں افغان طالبان اور خوارج کے ٹھکانوں پر ٹارگنڈ کارروائی ،طالبان کے اہم ٹھکانے تباہ کردیئے۔رات سے ابتک 50جنگجوبھی جہنم واصل کردیئے۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق شہری آبادی سے الگ تمام اہداف باریک بینی سے منتخب کیے گئے اور انہیں کامیابی سے تباہ کیا گیا۔

سکیورٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ کابل میں فتنہ الخوارج کے مرکز اور لیڈرشپ کو نشانہ بنایا گیا۔

سکیورٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ پاک فوج نے قندھار میں افغان طالبان کی بٹالین ہیڈکوارٹر نمبر 4، 8 اور بارڈر بریگیڈ نمبر 5 کے اہداف کو نشانہ بنایا۔

چمن میں پاک افغان دوستی گیٹ پر افغان طالبان کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق  پاک افغان دوستی گیٹ پر افغان طالبان نے اپنی طرف گیٹ تباہ کر کے اسے پاکستانی حصہ ظاہر کرنے کی کوشش کی۔چمن میں پاک افغان دوستی گیٹ کی ویڈیو سامنے آ گئی جس  میں پاکستان کی جانب دوستی گیٹ مکمل ٹھیک حالت میں دیکھا جاسکتا ہے۔

پاک فوج کے مؤثر اور بھرپور جوابی حملے کے نتیجے میں اسپن بولدک اور چمن سیکٹر میں افغان طالبان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، جس کے بعد افغان طالبان نے پاکستان سے جنگ بندی کی درخواست کر دی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کی کارروائی میں طالبان کے متعدد ٹھکانے، پوسٹس اور ٹینک تباہ کر دیے گئے، جبکہ کئی جنگجو مارے گئے۔

افغان طالبان نے بلوچستان کے اسپن بولدک علاقے میں چار مختلف مقامات پر بزدلانہ حملہ کیا۔ پاک فوج نے بھرپور حکمتِ عملی سے کارروائی کرتے ہوئے حملہ پسپا کر دیا۔ طالبان نے عام شہریوں کے علاقوں کو استعمال کیا، جس سے ان کی انسانی اقدار سے لاتعلقی واضح ہوئی۔

افغان طالبان نے اپنی جانب سے پاک افغان فرینڈشپ گیٹ کو تباہ کر دیا، جو دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرحدی تعاون کے تصور کی کھلی نفی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے اسپن بولدک اور چمن سیکٹر میں افغان طالبان اور فتنے الخوارج کے ٹھکانوں پر مؤثر کارروائی کی۔ کارروائی کے دوران طالبان کی متعدد چوکیوں اور ٹینکوں کو تباہ کیا گیا، جبکہ 15 سے 20 جنگجو ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق14 اور 15 اکتوبر کی درمیانی شب افغان طالبان اور فتنے الخوارج نے خیبرپختونخوا کے کرم سیکٹر میں پاکستانی چوکیوں پر حملے کی کوشش کی، جسے پاک فوج نے مؤثر انداز میں ناکام بنا دیا۔ کارروائی کے نتیجے میں 8 افغان چوکیوں اور 6  ٹینکوں سمیت 25 سے 30 جنگجو مارے گئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق شکست خوردہ افغان طالبان نے سوشل میڈیا پر جعلی ویڈیوز اور جھوٹی اطلاعات پھیلانا شروع کر دی ہیں، جن میں پاک فوج کے جنگی سازوسامان پر قبضے کے بے بنیاد دعوے کیے جا رہے ہیں۔ ان پروپیگنڈہ بیانات میں کوئی صداقت نہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق، پاکستان کی مسلح افواج ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ کسی بھی قسم کی جارحیت کا جواب بھرپور، فیصلہ کن اور ایک درجے بلند انداز میں دیا جائے گا۔

 

 

 

 

Back to top button