شیخ مجیب کی ویڈیو پوسٹ کرنے والا PTI کا سوشل میڈیا ورکر فارغ
سانحہ مشرقی پاکستان بارے عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے پوسٹ کی جانے والی فوج مخالف زہریلی ویڈیو ٹوئیٹ کے حوالے سے تب ایک نیا کٹا کھل گیا جب امریکہ میں پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے ایک سرگرم رکن نے متنازعہ ویڈیو بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ اس معاملے پر پارٹی کا گھیرا تنگ ہونے کے بعد تحریک انصاف نے اسے تنہا چھوڑتے ہوئے اس کی تنخواہ بھی بند کر دی یے۔
پاکستان ولی کے نام سے اپنا ایکس اکائونٹ چلانے والے پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے اس رکن نے امریکہ میں پی ٹی آئی سوشل ٹیم کے ہیڈ جبران الیاس کو مخاطب کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر چوبیس گھنٹے میں اس کی تنخواہ ادا نہ کی گئی تو وہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کی تمام گندگی اور بھارت سے تعلقات کا بھانڈا پھوڑ دے گا۔ اس کا دعویٰ ہے کہ اس سلسلے میں اس نے ایک معروف پاکستانی ٹی وی چینل کے ایک معروف اینکر سے رابطہ بھی کر لیا ہے۔
کراچی کے معروف روزنامہ امت کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 21 مئی کی شام ایکس پر اپنی پوسٹ میں ’’پاکستان ولی‘‘ نے کہا کہ ’’مجھے معلوم ہے کہ جو میں کرنے جارہا ہوں، وہ مجھے مصیبت میں ڈال دے گا۔ لیکن اب میں مزید برداشت نہیں کرسکتا۔ یہ میں تھا، جس نے حمود الرحمن کمیشن رپورٹ سے متعلق ویڈیو بنائی اور پھر اسے عمران خان کے ایکس اکائونٹ پر پوسٹ کیا۔ میں پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کا ایک سرگرم ملازم ہوں۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے اور بڑا تنازعہ کھڑا ہونے کے بعد پی ٹی آئی نے اس ویڈیو اور مجھ سے لاتعلقی کرلی ہے۔ مجھے ترک کردیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے تمام ایکس اکائونٹس تک میری رسائی روک دی گئی ہے اور مجھے تمام پی ٹی آئی واٹس ایپ گروپس سے بھی نکال دیا گیا ہے۔ اس نے مذید لکھا کہ میں نے جبران الیاس کو فون کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے مجھے ہر جگہ بلاک کر دیا ہے۔ میری مئی کے مہینے کی تنخواہ بھی ادا نہیں کی گئی۔ پی ٹی آئی میری پانچ ہزار ڈالر کی مقروض ہے۔ اگر مجھے چوبیس گھنٹے کے اندر ادائیگی نہ کی گئی تو میں پاکستان جائوں گا۔ پریس کانفرنس کروں گا۔ اور ایک معروف پاکستانی اینکر کو انٹرویو دوں گا، جس سے میری بات پہلے ہی ہو چکی ہے۔ میں سب کچھ اگل دوں گا کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کیا گل کھلارہی ہے اور کیا گل کھلاتی رہی۔ میرے پاس پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کی بہت سی اندرونی معلومات اور گندگی کا ریکارڈ موجود ہے۔ میرے پاس بھارتی حیدرآباد میں ری ٹویٹ اور لائک مشین سروس فراہم کرنے والوں کے ساتھ معاہدے کو ثابت کرنے کیلئے دستاویزات بھی موجود ہیں۔ لہازا وقت شروع ہوا چاہتا ہے‘‘۔
’’پاکستان ولی‘‘ کے نام سے اپنا ایکس اکائونٹ چلانے والے پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے رکن کی اس پوسٹ کے جواب میں عمران خان کے سپورٹرز نے سخت تنقید کی ہے۔ کسی نے کہا کہ پانچ ہزار ڈالر میں وہ اپنا ضمیر کیوں بیچ رہا ہے۔ ایک نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم سو فیصد رضاکارانہ طور پر کام کرتی ہے۔ یعنی وہ تنخواہ دار نہیں۔ ان تمام سوالات کے جوابات تلاش کرنے کیلئے موصوف کے ایکس اکائونٹ کا سرسری جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ اکتوبر 2016 سے یہ اکائونٹ چلا رہا ہے اور عمران خان کے اندھے تقلید کاروں میں شامل ہے۔
کور کمیٹی کی عمران خان کو فراہمی انصاف میں تاخیر کی مذمت
عمران خان کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد کی جانے والی اس کی تمام پوسٹیں اداروں کے خلاف ہیں۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ ’’پراکسی‘‘ نہیں بلکہ پی ٹی آئی امریکہ کی سوشل میڈیا ٹیم کا سرگرم رکن ہے۔ یہ ٹیم جبران الیاس کی زیر قیادت کام کر رہی ہے اعر اس کے فالوورز کی تعداد دس ہزار سے زائد ہے۔ ان میں معید پیرزادہ سمیت متعدد پی ٹی آئی سپورٹرز شامل ہیں جبکہ ’’را‘‘ کے ہاتھوں میں کھیلنے والے عادل راجہ اور اس کی بیوی سبین کیانی کی کئی پوسٹیں بھی اس نے ری پوسٹ کر رکھی ہیں۔
یہ اکائونٹ بلیوٹک یعنی ایکس کا تصدیق شدہ ہے۔ تاہم اسے چلانے والے نے اپنا اصل نام چھپاکر ’’پاکستان ولی‘‘ کا فرضی نام اختیار کر رکھا ہے۔ قصہ مختصر عمران خان کا اندھا تقلید کار بظاہر پی ٹی آئی کی بے رخی کے سبب بغاوت پر اتر آیا ہے۔ سقوط ڈھاکہ سے متعلق زہریلی اور گمراہ کن پوسٹ جو عمران خان کے ایکس اکائونٹ پر ہوئی تھی۔ اس نے بھی وہی پوسٹ متعدد بار اپنے اکائونٹ پر کی۔ بلکہ اس کی سپورٹ میں بہت سی دیگر پوسٹیں بھی کرتا رہا۔ اب آتے ہیں ’’پاکستان ولی‘‘ کی پوسٹ میں بیان کردہ اس حقیقت کی جانب، جس میں اس نے کہا ہے کہ ’’پی ٹی آئی کا بھارتی حیدرآباد میں ری ٹویٹ اور لائک مشین سروس فراہم کرنے والوں کے ساتھ ایک باقاعدہ معاہدہ ہے‘‘۔ یعنی بھارت میں بیٹھے لوگ پی ٹی آئی کی ہر پوسٹ کو وائرل کرنے کے لئے ری پوسٹ اور ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں لائک کراتے ہیں۔ اس کی تصدیق پاکستانی اداروں کو دستیاب شواہد سے بھی ہوتی ہے۔
اسلام آباد میں موجود اہم اور ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی کی ریاست مخالف ’’ڈیجیٹل دہشت گردی‘‘ کے تانے بانے پاکستان کے دیرینہ دشمن بھارت سے جا ملتے ہیں اور اس بات کے ٹھوس شواہد ریاستی اداروں کے پاس موجود ہیں۔ ان ذرائع کے بقول پی ٹی آئی کوئی بھی گمراہ کن ٹرینڈ چلاتی ہے تو اسے بھارت میں موجود ٹیم کے ذریعے آگے بڑھایا جاتا ہے اور اس میں امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا اور یورپ کے مختلف ممالک میں بیٹھے پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے ارکان بھی حصہ ڈالتے ہیں۔
’’پاکستان ولی‘‘ نامی ایکس اکائونٹ پر ہونے والی پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ گمراہ کن ویڈیو پر آنے والے ردعمل کے سبب پی ٹی آئی نے اسے ڈس اون کردیا ہے، یعنی اس سے لاتعلقی اختیار کرلی ہے۔ عمران خان کی پوسٹ پر پی ٹی آئی کے اندر ہونے والی تقسیم سے بھی اس کی تصدیق ہوتی ہے۔ بہت سے رہنما اس کی تپش کو محسوس کرتے ہوئے فاصلہ اختیار کر رہے ہیں۔ سب سے پہلے پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات رئوف حسن نے اس پوسٹ کے بارے میں کہا کہ یہ عمران خان کی لاعلمی میں ہوئی اور یہ کہ عمران خان کا ایکس اکائونٹ امریکہ میں بیٹھے لوگ چلارہے ہیں۔ بہت سی چیزیں ایسی ہوتی ہیں، جو عمران خان کے علم میں نہیں ہوتیں لیکن پوسٹ ہوجاتی ہیں۔ یعنی ایک طرح سے انہوں نے اس پوسٹ سے عمران خان کو الگ کرنے کی کوشش کی۔ تاہم قاسم سوری سمیت پی ٹی آئی رہنمائوں کی اکثریت نے زہریلی پوسٹ کو نہ صرف ری پوسٹ کیا۔ بلکہ وہ اس کی تائید کرتے بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ حتیٰ کہ سابق صدر عارف علوی بھی سقوط ڈھاکہ سے متعلق عمران خان کی پوسٹ کی حمایت میں سامنے آگئے ہیں۔