پی ٹی آئی اسیران کی رہائی کیلئے صرف سہولت کاری چاہتی تھی،عرفان صدیقی

حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹرعرفان صدیقی کاکہنا ہے کہ پی ٹی آئی صرف اسیران کی رہائی کیلئے سہولت کاری چاہتی تھی۔
حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی کا نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا مذاکرات کرنے کا مقصد دراصل عمران خان کی رہائی ہے۔پی ٹی آئی نے مذاکرات کے دوران اپنے اسیر رہنماؤں کا نام لے کر ان کی رہائی کے لیے حکومت کو سہولت کاری کرنے کا کہا تھا۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کے دوران شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، محمود رشید،سرفراز چیمہ کا نام لیا، ان کے نام لے کر بولا کہ ان کو رہا ہونا چاہیے، اور یہ ان کی ڈیمانڈز کے اندر بھی کہیں نہ کہیں شامل ہے۔
حکومتی ترجمان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا حکومت کے ساتھ مذاکرات کی ظاہر شکل جو بھی ہواس کا اصل مقصد یہ ہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو اب باہر آجانا چاہیے اور انہوں نے مذاکراتی کمیٹی کےاجلاس کے دوران بھی یہ بات کہی تھی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ انہوں نےیہ کبھی نہیں کہا کہ وزیراعظم کو کوئی ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ان کو رہا کردیں لیکن وہ یہی کہتے تھے کہ سہولت دیں، عدالتی عمل کے ذریعے یا پھر کسی بھی طریقےسےممکن ہو۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دونوں کمیٹیاں اسپیکرقومی اسمبلی نے نہیں بنائی، حکومتی کمیٹی وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن کمیٹی بانی چیئرمین عمران خان نے بنائی، وہ ایک سہولت کار کا کردار ضرور ادا کررہے ہیں۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی نےیہ تو کہہ دیا ہے کہ انہوں نے کمیٹی ختم کردی ہے لیکن اسپیکر کو ابھی تک باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا اس لیے ایاز صادق نے کمیٹیوں سے متعلق بات کی جب کہ وزیراعظم آفس کی جانب سے بھی ابھی اس طرح کا کوئی پیغام اسپیکر کو نہیں ملا۔
حکومتی کمیٹی کے ترجمان کامزید کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ بظاہر پی ٹی آئی وزیراعظم کی پیشکش کےباوجود مذاکرات کا دروازہ بند ہوگیا ہے اور ٹیکنیکلی اگر یہ کمیٹیاں قائم بھی ہیں تو ان کےسپرد جو جوکام دیے گئے تھے ان کے دروازے تو بند ہوچکے ہیں۔