کاروبار چلانا حکومت کا کام نہیں معاملات نجی شعبے کے حوالے کرنا ہوں گے : مصدق ملک

وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کاکہنا ہےکہ جس طرح ہم ملک چلارہے ہیں ایسے تو پرچون کی دکان بھی نہیں چلتی۔کاروبار چلانا حکومت کاکام نہیں معاملات نجی شعبے کےحوالے کرنا ہوں گے۔ دقیانوسی اور نوکر شاہی کےطریقوں سے باہر نکلنا ہوگا۔
وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا تھاکہ ہمیں حکومتی پالیسیوں میں لبرل آئزیشن کی ضرورت ہے۔جس طرح ہم ملک چلارہے ہیں اس طرح تو پرچون کی دکان بھی نہیں چلتی۔کاروبار کرنا حکومت کاکام نہیں ہے۔معاملات کو نجی شعبے کے حوالے کرنا ہوگا۔
مصدق ملک نے کہاکہ پی آئی اے کی نجکاری میں ناکامی ہوئی۔ہم ایک بار پھر پی آئی اے کی نجکاری شروع کر رہے ہیں۔ہمیں ملکی وسائل پر انحصار بڑھانا ہے۔ دقیانوسی اور نوکر شاہی کےطریقوں سے باہر نکلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت توانائی کے شعبے میں تین طرح کام کررہے ہیں۔ حکومت توانائی تک تمام آبادی کی رسائی کےلیے کام کررہی ہے۔ توانائی کی قیمتیں عوام تک پہنچانے اور توانائی کی پائیداری کےلیے بھی کام ہو رہا ہے۔حکومت مقامی پیداوار کو بڑھانے پر توجہ دےرہی ہے۔ایسی توانائی کاکیا کریں گے جسے عوام خرید نہ سکیں۔
بین الاقوامی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا سویلینز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا: آئینی بینچ
انہوں نے کہاکہ ایک آدھ مشین لانے سے خوش حالی نہیں آئےگی۔پائیدار ترقی کےلیے خود سائنس اور تحقیق کاکام کرنا ہوگا۔یہ اعتماد پیدا کریں کہ ہم بھی ایک قوم ہیں۔ترقی کرنا ہےتو اوئے توئے کے ماحول سےنکلنا پڑے گا۔اگر گلیشرز تیزی سے پگھلنا شروع ہوگئے تو ہمارا نہری نظام تباہ ہوجائے گا۔جو بھی قدم اٹھانا ہے اسے ماحولیات کو سامنےرکھ کر اٹھانا ہے۔