روس نےبشارالاسد کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پرپناہ دیدی

روس نے سابق شامی صدر بشار الاسد اور ان کےخاندان کوانسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ دیدی۔

روسی میڈیا نےذرائع کا حوالہ دیتے ہوئےکہا ہے کہ سابق شامی صدر بشار الاسد اور ان کا خاندان روس میں ہے۔

اس سے قبل بشار الاسد کی طیارہ حادثے میں ہلاکت کی متضاد خبریں سامنے آرہی تھی۔

خیال رہے کہ شامی اپوزیشن فورسز نےمختلف شہروں کےبعد دارالحکومت دمشق پر بھی کنٹرول حاصل کرلیا اور صدر بشارالاسد ملک سےفرار ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شام کےدارالحکومت دمشق میں باغیوں کے داخل ہونےسےپہلےہی بشار الاسد ایک طیارےمیں نامعلوم مقام کی جانب روانہ ہوگئے تھے۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے غیر مصدقہ اطلاعات کے حوالے سے بتایا کہ بشارالاسد 8 دسمبر کی علی الصبح دمشق سےفرارہوئے تاہم ان کی لوکیشن کے بارےمیں کچھ معلوم نہیں ہو سکا۔

بشارالاسد کےطیارے کا جوریڈار ڈیٹا دستیاب ہے اس کے مطابق بشار الاسد کے طیارے کو 8725 فٹ کی بلندی سے مسلسل نیچے کی جانب آتے دیکھا گیا، طیارے کی رفتار 819 کلو میٹر فی گھنٹہ سے159 کلو میٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی اور پھر یہ رفتار 64 کلو میٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی۔

کچھ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق بشار الاسد کا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے تاہم اس حوالے سے بھی کسی قسم کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔

قبل ازیں شامی فوج کی کمان نے افسران کو مطلع کیا کہ باغیوں کے حملے کے بعد صدر بشار الاسد کی حکومت ختم ہو گئی ہے۔

شامی باغیوں کا کہنا تھا کہ دمشق ’اب اسد سے آزاد ہے‘، فوج کے دو سینئر افسران نے رائٹرز کو بتایا کہ اس سے قبل بشار الاسد اتوار کے روز دمشق سے کسی نامعلوم مقام کے لیے روانہ ہوگئے تھے کیونکہ باغیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ دارالحکومت میں داخل ہوگئے ہیں اور فوج کی تعیناتی کا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ ہزاروں افراد گاڑیوں اور پیدل دمشق کے ایک مرکزی چوک پر جمع ہوئے اور ہاتھ ہلا کر ’آزادی‘ کے نعرے لگائے۔

باغیوں کا کہنا تھا کہ ’ہم شامی عوام کے ساتھ اپنے قیدیوں کی رہائی اور ان کی زنجیریں ٹوٹنے کی خبر پر جشن مناتے ہیں اور سدنیا جیل میں ناانصافی کے دور کے خاتمے کا اعلان کرتے ہیں‘۔

Back to top button