وزیرخارجہ کاغیرملکی سفارتکاروں کیساتھ سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ

وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے غیرملکی سفارتکاروں کے ہمراہ سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا۔

دورے کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں جو غیرملکی سفارتکار ہیں، ان کو سندھ، بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو فضائی جائزہ کرایا تاکہ ان کو دیکھا سکیں کہ سیلاب کی وجہ سے کتنا شدید نقصان ہوا ہے۔

انہوں نے کہا غیرملکی سفارتکاروں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ اب تک سیلاب سے جو نقصانات ہوئے ہیں اور کہاں کہاں پانی پہنچا ہے، اور پورے پورے گاؤں ڈوبے ہوئے ہیں، گزشتہ روز ہم نے اقوام متحدہ اور پوری دنیا سے مدد کی اپیل کی تھی، میرا خیال ہے کہ اس کا بڑا اثر ہوگا، سفارتکاروں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے تو اب وہ اپنے ممالک میں اس حوالے سے بہتر رپورٹ دے سکیں گے اور اس کے مطابق ہمیں مدد مل سکے گی۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے جو فوری طور پر ضرورت ہے اس کے لیے 16 کروڑ ڈالر کی ہنگامی اداد کی اپیل کی ہے، 10 ارب ڈالر کے نقصانات کے تخمینے ہوا سے پکڑ کر سامنے لائے ہیں، تاہم آگے جا کر اس سے زیادہ نقصان ہوسکتا ہے وہ بحالی اور دوبارہ آبادکاری کے مرحلے میں اصل جائزہ لےکر اس کے مطابق کام کرنا پڑے گا، اس وقت ہم ریسکیو اور ریلیف کے مرحلے میں ہیں، اس کے بعد ہم بحالی اور آبادکاری کے مرحلے میں جائیں گے۔

آسام میں انتہا پسند مودی سرکار نے چوتھا مدرسہ شہید کردیا

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جن علاقوں سے پانی اتر چکا ہے، وہاں پر تو نقصانات کا جائزہ لیا جاسکتا ہے، صوبہ سندھ میں سیلاب اب بھی جاری ہے، اور جو پانی دریائے سندھ سے آرہا ہے اس کا کیا نقصان ہوگا، 2010 میں 10 ارب ڈالر کا نقصان کا فیگر دیا گیا، ہمیں خدشہ ہے کہ نقصان اس سے زیادہ ہوسکتا ہے، نقصان نہ صرف لوگوں کے گھروں بلکہ زرعی زمینوں، مویشیوں، سڑکوں، برجوں کا ہوا ہے، ہم اس کا مقابلہ کریں گے۔

انکا کہناتھا اس وقت ہماری ترجیح ہے کہ جو لوگ پھنسے ہوئے ہیں ان کو ریسکیو کیا جائے اور اس کے بعد ریلیف ہے، بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کا ردعمل بہت اچھا ہے۔

Related Articles

Back to top button