توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر 5 روز میں فیصلے کا امکان
توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور ن کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی کےمطابق 5 دن میں ضمانت پر فیصلہ کرنا لازم ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان اور اول بشریٰ بی بی کے توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کا فیصلہ جلد کرنےکی درخواست کاتحریری فیصلہ جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے تین صفحات پر مشتمل محفوظ فیصلہ جاری کیاجس میں کہاگیا ہے کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی کےمطابق مجسٹریٹ کےلیے 3 دن، سیشن کورٹ کو 5 دن اور ہائی کورٹ کےلیے 7 دن میں ضمانت کا فیصلہ کرنا لازم ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نےکہا کہ اسپیشل کورٹ پر سیشن کورٹ کےلیے دیا وقت اپلائی ہوگا، اسپیشل جج سنٹرل پالیسی مینڈیٹ کےمطابق ضمانت پر فیصلہ کرسکتے ہیں۔
عدالتی فیصلے کے بعد عمران خان اور بشری بی بی کی درخواست ضمانت پر آئندہ 5 کاروباری دنوں میں فیصلےکا امکان ہے۔
فیصلے میں کہاگیا کہ درخواست گزار کےمطابق ان کی درخواست ضمانت بغیر وجہ التوا کاشکار ہے، درخواست گزار کےوکلا نے ضمانت کی درخواستوں پر جلد فیصلہ کی ہدایت کرنےکی استدعا کی۔
عدالت عالیہ کےفیصلے میں یہ بھی کہاگیا ہےکہ ایف آئی اے کو کیس ٹرانسفر ہونے کےبعد ضمانت کی درخواستیں اسپیشل جج سینٹرل کےپاس زیر التواء ہیں۔
یادرہے کہ 12 ستمبر کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کےلیے ایف آئی اےکی تین رکنی جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔نیب ترامیم کےحوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کےبعد احتساب عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کےخلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔
قبل ازیں عدالت نے توشہ خانہ 2 ریفرنس کاریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کرنےکا حکم دیا تھا۔
جب کہ 13جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنےکے فوری بعد توشہ خانہ کےایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیاتھا۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کےمطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنےسے متعلق ہے۔