ٹرمپ نے ایران پرامریکی بمباری کوہروشیماجیساحملہ قرار دیدیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے جوہری مراکز پر امریکی فضائی بمباری کو ہیروشیما اور ناگاساکی جیساحملہ قرار دیدیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے جوہری مراکز پر امریکی فضائی حملوں کو دوسری عالمی جنگ کے دوران جاپان کے شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ہونے والی ایٹمی بمباری سے تشبیہ دی ہے۔
دی ہیگ میں نیٹو سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے کھربوں ڈالرز خرچ کرکے ایران پر حملے کیے، جن کے اثرات فیصلہ کن ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اب ضروری ہے کہ نیٹو کے دیگر رکن ممالک بھی مالی بوجھ میں اپنا حصہ ڈالیں۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اگر امریکا نے بروقت ایران پر حملہ نہ کیا ہوتا تو اسرائیل کے ساتھ جنگ اب تک جاری رہتی۔ ماضی میں کی جانے والی تمام کوششیں ناکام رہی تھیں، لیکن اس بار امریکا نے فیصلہ کن کامیابی حاصل کی۔
انہوں نے کہا: "میں ہیروشیما یا ناگاساکی کی مثال دینا نہیں چاہتا، لیکن حقیقت میں یہ حملہ اسی نوعیت کا تھا، جس نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کا خاتمہ ممکن بنایا۔”
ٹرمپ کے اس بیان پر عالمی سطح پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے، خاص طور پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان کی اس تشبیہ کو غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک قرار دیا ہے۔
اپنے خطاب کے دوران صدر ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگ بندی کا کریڈٹ بھی لیا اور دعویٰ کیا کہ "مجھے نہیں لگتا کہ دونوں ممالک کے درمیان اب کبھی جنگ ہوگی، کیونکہ ہم نے ایران کی جوہری صلاحیت مکمل طور پر ختم کر دی ہے۔”