کیا عثمان پیرزادہ، ثمینہ پیرزادہ نے گھر سے بھاگ کر نکاح کیا؟

سینئر اداکار عثمان پیرزادہ نے انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے 21 سال کی عمر میں گھر سے بھاگ کر ثمینہ پیرزادہ کے ساتھ قریبی مسجد میں نکاح کیا تھا جبکہ دوست کے گھر کا مالی اور باورچی گواہ بنے تھے۔حال ہی میں عثمان پیرزادہ نے فوچیا میگزین میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنی ذاتی زندگی، ثمینہ پیرزادہ سے شادی اور دیگر موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی اور بتایا کہ گزشتہ ماہ ہمیں ایک دوسرے کو جاننے کے 50 سال ہوگئے تھے ورنہ ہماری شادی کو 48 سال ہوگئے ہیں، ثمینہ پیرزادہ سیدھی بات کرتی ہیں، کوئی ڈھکا چھپا کر بات نہیں کرتیں جس کی وجہ سے مجھے ان کی کچھ باتیں اچھی نہیں لگتیں لیکن وہ ایسی ہی ہیں، ہم دونوں ایک ساتھ بڑے ہوئے ہیں، بچپن کے دور میں، میں وہ لڑکا تھا جو دوسروں کو لیکچر دیتا تھا کہ 35 سال سے قبل شادی نہیں کرنی لیکن میں نے 21 سال کی عمر میں شادی کرلی اور ثمینہ 17 سال کی تھیں، ہم نے گھر سے بھاگ کر سب سے چھپ کر شادی کی تھی۔انہوں نے کہا کہ جاوید جبار کی فلم کی شوٹنگ کا آخری دن تھا، شوٹنگ سے فارغ ہوکر ہم ایک جگہ کافی پی رہے تھے، باتوں کے دوران ثمینہ نے کہا کہ چلو آج شادی کر لیتے ہیں، ہم دونوں ٹیکسی میں بیٹھے اور اپنے ایک دوست کے گھر پہنچ گئے، میں نے دوست سے کہا کہ ہمیں شادی کرنی ہے، قریبی مسجد لے چلو وہاں نکاح کرتے ہیں، ہم مسجد پہنچے تو مولانا صاحب سے نکاح پڑھانے کا کہا، مولانا مجھے دیکھ کر حیران ہوگئے، لیکن وہ بعد میں سمجھ گئے کہ ہم گھر والوں سے چھپ کر نکاح کر رہے ہیں۔ ہمارا نکاح پڑھوانے سے قبل مولانا صاحب ڈگمگا گئے تھے ، میں نے ان سے کہا کہ ہم دونوں کی شادی کی عمر ہوچکی ہے، ہم نے اپنے شناختی کارڈ دکھائے اور پھر مولانا صاحب راضی ہوگئے۔عثمان پیرزادہ نے کہا کہ ثمینہ کی والدہ میری باتیں سن کر حیرت زدہ تھیں، وہ اتنا غصہ ہوگئی تھیں کہ لڈو پھینک دیئے، ان کا غصہ دیکھ کر میں بھاگ گیا، پھر میں نے اپنے بڑے بھائی کو فون کر کے اپنے نکاح کا بتایا وہ بھی حیران ہوگئے تھے، اگلے دن میری والدہ ثمینہ کے گھر پہنچ گئیں، میں گھر کے اندر نہیں گیا، میری والدہ نے ملاقات کی اور تھوڑی دیر بعد سب کچھ ٹھیک ہوگیا اور پھر 20 سے 22 دن کے بعد شادی کی تقریبات شروع ہوگئیں۔اداکار نے بتایا کہ ’میری والدہ نے آج تک مجھ سے یہ سوال نہیں کیا کہ میں نے ان کی مرضی کے خلاف نکاح کیوں کیا، اس نے میرے فیصلے کا احترام کیا، ثمینہ ان کی سب سے پسندیدہ بہو بن گئیں اور والدہ کے سب سے قریب تھیں۔ اداکار نے بتایا کہ شادی کے 12 سال بعد ان کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی، اس دوران والدہ یا خاندان کی طرف سے اولاد نہ ہونے کے طعنے نہیں سنے۔اداکار نے کہا کہ بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے لیے کینیڈا بھیجنے کا فیصلہ ثمینہ کا تھا اور بچوں کی تعلیم میں مالی مدد بھی ثمینہ کا زیادہ ہاتھ تھا، میرے خیال میں بچوں کو مہنگی گاڑیاں لے کر دینے کے بجائے ان کی تعلیم پر انویسٹ کرنا ہمارا بہترین فیصلہ تھا، ہم نے انہیں آزادی دی کہ وہ جو پڑھنا چاہیں پڑھ سکتی ہیں، یہ بھی بتایا کہ ان کی ایک بیٹی امل آرٹسٹ ہیں اور دوسری بیٹی انعم وومن اسٹیڈیم اور بعد میں فوڈ اسٹیڈیز پڑھ رہی ہیں، وہ اپنی والدہ کی طرح فیمنسٹ ہیں، ثمینہ نے بیٹیوں کی پرورش

اداکار علی رحمٰن ’’سینسر بورڈ‘‘ کو کیوں ختم کرنا چاہتے ہیں؟

میں بہت محنت کی ہے۔

Back to top button