عالمی طاقتیں بھارت کو یہ بتائیں کہ دو ایٹمی ممالک ایسے خطرناک ماحول میں آگے نہیں بڑھ سکتے ،سفارتی وفد

پاکستان کا سفارتی وفد بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں امریکا پہنچا ،  اقوام متحدہ میں مختلف ممالک کے نمائندوں،امریکی کانگریس ارکان اور دیگر حکومتی ارکان سے ملاقاتیں کیں۔

اب پاکستان کا سفارتی وفد امریکا سےبرطانیہ پہنچ گیا۔  پاکستانی سفارتی وفد کے رکن فیصل سبزواری کا کہنا تھاکہ ہم نے اپنا دورہ اقوام متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا، ہم نے فوجی سبقت دکھائی پھر بھی ہم امن کی دعوت دینے آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عالمی طاقتیں بھارت کو یہ بتائیں کہ دو ایٹمی ممالک ایسے خطرناک ماحول میں آگے نہیں بڑھ سکتے، بھارت کوشش کررہا ہے کہ ایسی استثنیٰ ملے کہ بغیرثبوت کے جارحیت کرے، پہلگام واقعے پر بھی کہا کہ ثبوت پیش کریں لیکن بھارت نےحملہ کردیا۔

ان کا کہنا تھاکہ امریکی محکمہ خارجہ اور ارکان پارلیمنٹ کے سامنے پاکستان کا مؤقف پیش کیا، امن پر مبنی ہمارے مؤقف کو بہت حد تک پذیرائی ملی ہے،خطے میں امن کا پیغام لے کر آئے ہیں یہ بھارت کی ناکامی اور پاکستان کی کامیابی ہے۔

عیدالاضحیٰ خود احتسابی، قربانی اور اتحاد کا مقدس موقع ہے : آئی ایس پی آر

 

شیری رحمان نےکہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، کشمیر پرمذاکرات چاہتے ہیں،بھارتی وفد کے دورے کا جائزہ لے کر پتا چلتا ہے کہ ان کا مقصد صرف پاکستان پر الزام تراشی کرنا ہے۔

سفارتی وفد کےرکن خرم دستگیر خان کہناتھاکہ امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کرادیا، مزید مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا مشن ان کویہ سمجھانا تھا کہ بھارت نہ غیر جانب دارانہ انکوائری اور نہ بات کرنا چاہتا ہے، اس لیے دنیا کی مداخلت کی ضرورت ہے۔

بشریٰ انجم بٹ کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد کو نیویارک اور واشنگٹن میں بہت پذیرائی ملی،سندھ طاس معاہدے اور کشمیر پر پاکستان نےاپنا مؤقف بہت عمدہ انداز میں پیش کیا۔

Back to top button