خیبر پختونخوا سے تحریک انصاف کی چھٹی یقینی کیوں؟

آئندہ عام انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے جمعیت علمائے اسلام ف سے نون لیگ، پاکستان پیپلز پارٹی، قومی وطن پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی یعنی اے این پی کے اتحاد کے بعد خیبرپختونخوا سے تحریک انصاف کی چھٹی یقینی ہو گئی ہے۔
ملک میں عام انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کے بعد خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کا مقابلہ کرنے کے لیے اتحاد کی امید لے کر 3 بڑی جماعتیں جے یو آئی سربراہ کے پاس پہنچ گئیں، ان جماعتوں میں پیپلزپارٹی، اے این پی اور قومی وطن پارٹی شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق تینوں جماعتوں کے وفد سے جے یو آئی کے قائدین کی ملاقات میں تحریک انصاف زیر بحث رہی۔ تحریک انصاف مخالف جماعتوں کی کوشش ہے کہ انتخابات میں اتحاد ہو تاکہ پی ٹی آئی کا مقابلہ کیا جا سکے جس پر تمام جماعتیں متفق ہیں۔سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق تینوں جماعتوں کے جے یو آئی کے ساتھ شدید سیاسی اختلافات ہیں اور تنیوں ترقی پسند جماعتیں مذہبی جماعت کے ساتھ صرف اور صرف تحریک انصاف کی وجہ سے اتحاد پر راضی ہوئی ہیں۔ جس سے لگتا یہی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں تحریک انصاف کا ہر صورت راستہ روکنے پر متفق ہو چکی ہیں جس کے بعد پی ٹی آئی کا آئندہ اقتدار میں واپس آنا ناممکن دکھائی دیتا ہے۔
مبصرین سمجھتے ہیں کہ آئندہ عام انتخابات میں ان تینوں جماعتوں کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ پاکستان تحریک انصاف اور پرویز خٹک کی جماعت پاکستان تحریک انصاف پارلیمینٹیرین کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے کیونکہ پرویز خٹک کے ساتھ ابھی تک کسی سیاسی جماعت نے اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے بات نہیں کی ہے۔
حالیہ ملاقات کے بارے میں ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اے این پی اور جے یو آئی کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ ہوگیا ہے۔اس حوالے سے اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ اتحاد تو نہیں لیکن سیٹ ایڈجسٹمنٹ ممکن ہے۔انہوں نے مزید بتایا تھا: ’انتخابات کے حوالے سے فیصلے صوبائی کونسل کرتے ہیں اور وہ اس بارے میں فیصلہ کریں گے لیکن صوبائی کونسل نے یہ فیصلہ ضرور کیا ہے کہ اتحاد تو نہیں ہوگا لیکن سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے۔‘
دوسری جانب بعض مبصرین کے مطابق پرویز خٹک نے بھی صوبے میں سیاسی جوڑ توڑ کے لیے کوششیں شروع کر رکھی ہیں اور اس حوالے سے وہ سرگرم ہیں۔ پرویز خٹک ابھی تک اسی کوشش میں ہیں کہ پی ٹی آئی کا ووٹ بینک اپنی طرف کھینچ کر لے آئیں لیکن ابھی تک وہ اس مقصد میں کامیاب نظر نہیں آرہے۔پرویز خٹک پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں کو اپنی طرف لے آئے لیکن پی ٹی آئی کے ساتھ کسی بھی سیاسی جماعت کی موجودہ صورت حال میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا اتحاد ممکن نہیں ہوگا کیونکہ حالات ایسے ہیں کہ پی ٹی آئی سے سیاسی جماعتیں دور بھاگتی ہیں، البتہ جماعت اسلامی کی پی ٹی آئی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے لیکن جماعت اسلامی خود بھی بہت کمزور پوزیشن پر ہے۔‘