اداکارہ عائشہ عمر کس مرد سے شادی کی خواہاں ہیں؟

معروف اداکارہ عائشہ عمر نے انکشاف کیا ہے کہ اب وہ شادی کر کے ماں بننا چاہتی ہیں لیکن والدہ چاہتی ہیں کہ میں پاکستانی کی بجائے کسی ترکش یا یورپی مرد سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوں، کیونکہ میں خود کو پاکستان میں محفوظ تصور نہیں کرتی، لاہور زیادہ محفوظ جگہ ہے جبکہ کراچی میں خواتین کھلی فضا میں واک نہیں کر سکتی ہیں۔اداکارہ عائشہ عمر نے ’’ایف ایچ ایم‘‘ کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے ملک میں لڑکیوں کے تحفظ اور اپنے تجربات کے علاوہ ماضی کے بُرے تعلقات اور شادی کے حوالے سے گفتگو کی، اداکارہ کے مطابق ان کے بھائی پاکستان چھوڑ کر ڈنمارک چلے گئے ہیں، والدہ بھی پاکستان چھوڑنا چاہتی ہیں اور وہ خود بھی یہ فیصلہ کرنے کا سوچ رہی ہیں۔عائشہ عمر نے کہا کہ انہیں اپنے ملک سے بے حد پیار ہے، ’پاکستان نے ہمیں بہت کچھ دیا ہے، اگر مجھے کسی سرزمین میں رہنے کا کہا جائے تو میں پاکستان کی ’سرزمین‘ کا انتخاب کروں گی، دنیا کی ہر خوبصورتی ہمارے ملک میں ہے لیکن 50 سال کے دوران سیاسی رہنماؤں نے جو حالات پیدا کیے ہیں اسے دیکھ کر بہت دُکھ ہوتا ہے۔اداکارہ نے کہا کہ پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ سیفٹی ہے، آج کل لڑکیاں پوش علاقوں میں بھی چہل قدمی یا سائیکل نہیں چلا سکتیں، میں اپنے ملک میں محفوظ محسوس نہیں کرتی، صرف کوڈ-19 کے دوران لڑکیوں کو یہ آزادی حاصل تھی کہ وہ باہر واک کرسکتی تھیں، صرف لاک ڈاؤن کے دوران ہم گھر سے باہر جاکر واک کرسکتے تھے، مجھے کراچی میں ہمیشہ انزائٹی رہتی ہے، میں یہاں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتی، کاش مرد کبھی سمجھ سکتا کہ ایک پاکستانی لڑکی کس طرح زندگی گزار رہی ہے، جتنی بھی کوشش کرلیں نہیں آپ نہیں سمجھ سکتے۔اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے عائشہ عمر نے کہا کہ پہلے وہ ماں بننے سے گھبراتی تھیں کیونکہ میرا اپنا بچپن بہت بُرا گزرا ہے اس کے علاوہ لوگ جب کہتے تھے کہ اب دنیا میں مزید بچے پیدا کرنے کی ضرورت نہیں ہے تو میں گھبراتی تھی، انہیں ایسا جیون ساتھی چاہیے جس پر وہ مکمل بھروسہ کرسکیں اور ایماندار ہو، میری والدہ صرف 30 برس کی تھیں جب والد کا انتقال ہوگیا، انہوں نے اپنی زندگی اکیلے مرد بن کر گزاری ہے۔اداکارہ نے ’می ٹو‘ (MeToo#) پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مہم کو سپورٹ کرتی ہیں کیونکہ وہ خود جنسی ہراسانی کا سامنا کر چکی ہیں، صرف ایک بار نہیں کئی مرتبہ ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا، صرف 3 سال کی عمر میں پہلی بار مجھے ہراساں کیا گیا، لاہور میں ہمسایہ کے باورچی نے مجھے چھونے کی کوشش کی۔اداکارہ نے کہا کہ صرف ان کے ساتھ بلکہ ان کے بھائی کو بھی ہراساں کیا گیا، وہ ماضی میں بہت خراب تعلق سے گزر چکی ہیں، اس وقت میں بہت جوان تھی، اس وقت سمجھتی تھی کہ وہی پیار ہے، طویل عرصے تک بُرے تعلق میں رہنے کے بعد کچھ وقت کے لیے اکیلا رہنے کا فیصلہ کیا۔

Back to top button