متنازع ٹوئٹ: پی ٹی آئی نے ایف آئی اے میں طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا

چیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان اور مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن نے متنازع ٹوئٹ کے معاملے پر ایف آئی اے کی جانب سے ان کی طلبی کا نوٹس اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی گوہر خان اور سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے ٹوئٹر اکاؤنٹس سے ہونے والے ٹوئٹ کا مقصد پاکستان کےلیے یکجا ہونے کا درس دینا تھا، ٹوئٹ کا مقصد ملک کو بحران سے نکالنے کےلیے نیشنل ڈائیلاگ کے اہتمام کی ترغیب دینا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ مین دائر درخواست میں سیکریٹری داخلہ، شکایت کنندہ ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔

گوہر خان کے مطابق  عمران خان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ہونے والے ٹویٹ کو سیاسی مخالفین نے توڑ مروڑ کر پیش کیا، سرکاری مشینری حرکت میں آتی ہے، ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی جانب سے شکایت درج کر دی جاتی ہے، شکایت میں کہا جاتا ہے کہ ٹوئٹ سے مسلح افواج کے جوانوں کو بغاوت پر اکسایا گیا ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر کی کمپلینٹ ایک کمپلینٹ نہیں بلکہ ٹرائل کے بغیر فیصلہ معلوم ہوتا ہے۔

دائر درخواست میں عدالت عالیہ سے استدعا کی گئی ہےکہ عدالت شکایت اور طلبی کے نوٹسز کو کالعدم قرار دے، درخواست کے زیر سماعت ہونے تک فریقین کو درخواست گزاران کو گرفتار کرنے یا ہراساں کرنے سے روکا جائے۔

یاد رہے کہ یکم جون کو عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے متنازع ویڈیو اپلوڈ کرنے کے معاملے پر ایف آئی اے نے پی ٹی آئی کے مزید 3 رہنماؤں کو نوٹس جاری کردیے تھے۔

Back to top button