بڑھاپے میں پیشانی پر جھریاں کیوں بن جاتی ہیں؟

بڑھتی عمر کے اثرات انسانی شخصیت پر بھی تیزی سے نمایاں ہونے لگ جاتے ہیں،

عمر میں اضافے کے ساتھ آپ کی شخصیت، مزاج اور جِلد پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ قدرتی عمل ہوتا ہے۔ درمیانی عمر میں چہرے پر جھریاں نمودار ہونے لگ جاتی ہیں اور اکثر ایسا ان حصوں پر ہوتا ہے جو چہرے کے تاثرات کے دوران متحرک رہتے ہیں۔ عمر بڑھنے سے جِلد کی موٹائی گھٹ جاتی ہے اور لچک بھی ختم ہونے لگتی ہے جس سے جھریاں نظر آنے لگتی ہیں۔ پیشانی پر بھی ایسی لکیریں بن جاتی ہیں جن کو پیشانی کی جھریاں کہا جاتا ہے۔ پیشانی پر لکیریں بھنویں اوپر کرنے سے گہری ہوتی ہیں اور انہیں عمر میں اضافے کی قدرتی نشانی تصور کیا جاتا ہے۔

چہرے کی جھریوں کے حوالے سے جینز کا کردار بہت نمایاں ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ چند افراد میں یہ لکیریں قبل از وقت بھی نمودار ہو جاتی ہیں۔ بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ ہمارے جسم میں ایسے پروٹینز بننے کا عمل گھٹ جاتا ہے جو جِلد کی لچک میں کردار ادا کرتے ہیں۔

مختلف تاثرات جیسے بھنویں اٹھانا، منہ بنانا یا مسکراہٹ بار بار دہرانے سے جِلد پر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس کے نتیجے میں مستقل لکیریں بن جاتی ہیں۔

 سورج میں موجود الٹرا وائلٹ شعاعوں سے جِلد میں موجود پروٹینز کو نقصان پہنچتا ہے جس سے جِلد کی لچک گھٹ جاتی ہے اور پیشانی کی جھریاں نمودار ہو جاتی ہیں۔

جِلد کو اپنی لچک برقرار رکھنے کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے بغیر جِلد خشک ہو جاتی ہے اور پیشانی کی جھریاں زیادہ نمایاں ہو جاتی ہیں۔

Back to top button