نان فائلر کی اختراع کو ملک سے ختم کریں گے،وزیرخزانہ

وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ نان فائلرکی اختراع  سمجھ نہیں آتی اسے ملک سے ختم کریں گے ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر نو ارب ڈالر ہیں، مہنگائی 38فیصد سے کم ہوکر بارہ فیصد پر آگئی ہے ۔ 2022میں ریٹیلرز پر ٹیکس عائد کرنے دینا چاہیے تھا  ۔پارلیمنٹ میں بھی کہا کہ نان فائلر کی اختراع مجھے سمجھ نہیں آتی اس اختراع کو ملک سے ختم کریں گے  ، یہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے  اہم ہے۔عالمی بینک نے داسو کے لئے ایک ارب ڈالر کی منظوری دی ہے ۔۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن  نے پی ٹی سی ایل کیلئے 400 ملین ڈالرکی منظوری دیدی ، یہ رقم اگلے مالی سال آجائے گی، ایف بی آر 9.3 ٹریلین روپے کی ٹیکس وصولیاں کرلیں، ٹیکس وصولیوں میں گروتھ تیس فیصد ہے ۔

محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی مکمل ڈیجیٹائزیشن کی جارہی ہے جتنی ڈیجیٹائزیشن ہوگی اتنی بہتری آئے گی، تالی دونوں ہاتھوں سے بنتی ہے اگر سرکار کی طرف سے کوئی کرپشن کرتا ہے تو دوسری طرف سے بھی تو کوئی کرتا ہے، اس رجحان کو روکنا ہے جس کیلئے ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جائے گا۔ایف بی آر کے لیکیجز، کرپشن، چوری کو بند کرنا ہوگا ۔۔

وفاقی وزیر خزانہ نے نے بتایا کہ ٹیکس دہندگان کے تیس جون2024 تک کے تمام ریفنڈز اگلے دو سے تین دن میں جاری کردیئے جائیں گے جن کی رقم پچاس ارب روپے سے زائد بنتی ہے۔  پنشن بجٹ کا حصہ نہیں تھا مگر ای سی سی اجلاس میں فیصلہ کیا ہے ، سول ملازمین پر نئے پنشن سسٹم کا اطلاق کل سے ہو جائے گا جبکہ مسلح افواج کیلئے اگلے سال سے شروع ہوگا۔جب مفتاح اسماعیل کے دور میں ریٹیلرز پر ٹیکس عائد کرنے کی کوشش کی گئی تھی، اسی وقت لگا دینا چاہیے تھا، اگرٹیکس لگا ہوتا تو آج اس مد میں اچھی خاصی رقم جمع ہوجاتی، اب تک 42ہزار ریٹیلرز رجسٹرڈ ہوچکے ہیں جن پر  کل سے ٹیکس لاگو ہوگا ۔۔

Back to top button