جسٹس عالیہ نیلم کو چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ بنانے کی سفارش

جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عالیہ نیلم کو چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ بنانےکی سفارش کردی۔

لاہور ہائیکورٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خاتون جج چیف جسٹس کے فائز ہو گئیں۔ جسٹس عالیہ نیلم 1966 میں پیدا ہوئیں۔2013 میں لاہور ہائیکورٹ کی ایڈہاک جج کے طور تعینات ہوئیں۔

تاریخ میں پہلی بار چیف جسٹس کا تقرر تین ججز کے درمیان ووٹنگ کے زریعے ہوا۔جسٹس عالیہ ہائیکورٹ کی سنیارٹی لسٹ میں تیسرے نمبر پر تھیں۔

جسٹس عالیہ نیلم 1966 میں پیدا ہوئیں۔جسٹس عالیہ نیلم نے پنجاب یونیورسٹی لا کالج سے 1995 میں لا کی ڈگری حاصل کی ۔جسٹس عالیہ نیلم نے قانون کے دیگر ڈپلومے بھی کر رکھے ہیں۔

جسٹس عالیہ نیلم 1996 میں بطور وکیل رجسٹرڈ ہوئی۔جسٹس عالیہ نیلم 1998 میں ہائیکورٹ جبکہ 2008 میں سپریم کورٹ کی وکیل بنیں۔جسٹس عالیہ نیلم آئینی، سول، فوجداری، دہشتگری سمیت دیگر شعبوں میں پریکٹس کرتی رہیں ۔جسٹس عالیہ نیلم 2013 میں لاہور ہائیکورٹ کی ایڈہاک جج کے طور پر تعینات ہوئیں ۔ جسٹس عالیہ نیلم  2015 میں لاہور ہائیکورٹ کی مستقل جج بن گئیں۔

جسٹس عالیہ نیلم نے ویڈیو لنک پر شواہد ریکارڈ کرنے کی ایس او پیز بھی جاری کیں۔

 واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن نے خاتون جج جسٹس عالیہ نیلم کو لاہور ہائیکورٹ اور جسٹس شفیع صدیقی کو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ بنانے کی سفارش کردی۔

چیئرمین ججز تقرری جوڈیشل کمیشن چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس ہوئے لاہور ہائیکورٹ مستقل چیف جسٹس کیلئے  کمیشن نے  جسٹس شجاعت علی خان جسٹس علی باقر نجی جسٹس عالیہ نیلم کے ناموں پر غور کرنے کے بعد متفقہ طور پر جسٹس عالیہ نیلم کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ بنانے کی منظوری جوڈیشل کمیشن نے معاملہ پر خاتون جج کے نام کی سفارش کرکے معاملہ حتمی منظوری کیلئے پارلیمانی کمیٹی کو بھجوادیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سربراہی میں دوسرے جوڈیشل کمیشن اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ کے سینیر ترین جج جسٹس شفیع صدیقی جسٹس نعمت اللہ پھوپھو اور جسٹس صلاح الدین پنوار کے ناموں پر غور کیا جوڈیشل کمیشن نے تینوں نام پر غور کرنے کے بعد سینئر ترین جج جسٹس شفیع صدیقی کو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ بنانے کی سفارش کرکے معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو حتمی منظوری کیلئے بھجوادیا۔

Back to top button