وزیراعلی پنجاب مریم نواز دشنام ترازیوں کی زد میں کیوں ہیں؟

معروف صحافی اور کالم نگار عطاء الحق قاسمی نے کہا ہے کہ ان دنوں پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلی مریم نواز اپنے سیاسی مخالفین کی جانب سے دشنام طرازیوں کی زد میں ہے لیکن انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ کتوں کے بھونکنے سے قافلے رکا نہیں کرتے۔

اپنی تازہ تحریر میں عطااللہ قاسمی کہتے ہیں کہ اگر کوئی کسی حکمران کی خامیاں نکالنے پر ارر آئے تو اسے ایک نہیں بہت سی غلطیاں باآسانی مل جائیں گی لیکن اگر آپ اس مشن پر ہیں کہ فلاں حکمران کی کردار کشی کرنا ہے تو پھر اسکی کسی غلطی کی تلاشی لینا بھی ضروری نہیں، جتنا کیچڑ اور غلاظت آپ اس پر پھینک سکتے ہیں اس کی آپ کو کھلی چھٹی ہے۔ ان دنوں پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز بھی ایسی ہی دشنام ترازیوں کی زد میں ہیں اور عمرانڈو ٹرولز نے اپنی غلیلوں اور توپوں کا رخ انکی طرف کیا ہوا ہے۔

عطا الحق قاسمی کہتے ہیں کہ میں چونکہ میاں شریف مرحوم سے لیکر انکی آل اولاد سے ایک طویل عرصے سے ’’ان ٹیکٹ‘‘ ہوں چنانچہ انکی خوبیوں اور خامیوں کی نشاندہی بھی کرتا چلا آ رہا ہوں۔ میاں نواز شریف پاکستان کے تین دفعہ وزیر اعظم رہے اور ہر دفعہ انکے ترقیاتی پروگراموں کی رفتار روکنے کیلئے انہیں ان کے منصب سے الگ کیا گیا، انہیں اور انکی پارٹی کے عہدیداروں اور کارکنوں پر مکروہ الزامات دھرے گئے، جو سب کے سب عدالتوں نے رد کر دیئے، مگر اس سے پہلے انہیں جیل کے بدترین سیلز میں رکھا گیا، نواز شریف کو تو ایک دفعہ ایسی کوٹھڑی میں رکھا گیا جس میں روشنی داخل نہیں ہوسکتی تھی اور انہیں پتہ ہی چل نہیں سکتا تھا کہ اس وقت دن ہے یا رات، کسی چوکیدار یا کھانا لانیوالے کو اجازت نہیں تھی کہ وہ ان سے بات کریں یا انکے کسی سوال کا جواب دیں، اور یوں تاریک کمرے میں بند آج کے سب سے بڑے سیاستدان اور پورے پاکستان کو ایک نئی نویلی شکل دینے والے کو یہ ذہنی اذیت بھی دی گئی کہ اسے پتہ نہیں چل سکتا تھا کہ اس وقت دن ہے یا رات ہے اور اس کے کانوں میں انسانی آوازیں سنائی نہ دینے کی اذیت ناک سزا سے بھی ’’نوازا‘‘ گیا، نواز شریف کی طرح بہت اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے کو بھی سخت اذیت ناک قید و بند سے گزارا گیا اور پورے خاندان کو جلاوطنی کی سزااس کے علاوہ تھی۔ اب خدا خدا کرکے وہ عہد بدباطن تمام ہوا چند حلیف جماعتوں کی حکومت قائم ہوئی، شہباز شریف وزیر اعظم منتخب ہوئے اور تیز رفتار اس شخص کو پھونک پھونک کر قدم اٹھانا پڑرہا ہے، چاروں صوبوں میں وزرائے اعلیٰ بھی منتخب ہوئے، پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کی ذمہ داری کا کانٹوں بھرا تاج مریم نواز کے سر پر سجایا گیا اور پنجاب کے عوام نے ان سے بہت سی امیدیں وابستہ کرلیں کہ انکا خاندان ماضی میں شاندار کارکردگی دکھا چکا تھا اور خدا کا شکر ہے کہ انہوں نے عوام کو مایوس نہیں کیا۔

عطاالحق قاسمی مریم نواز کی جانب سے صوبے کے عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس قدم سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ والوں کو تکلیف ہوتی ہے تو سو مرتبہ ہو لیکن اس سے حکومت کی نیک نامی میں اضافہ ہوا ہے، اور کروڑوں لوگ مریم کی حکومت کو دعائیں دے رہے ہیں۔ انکا کہنا یے کہ مریم کی وزارت اعلیٰ کی ششماہی بھی ابھی پوری نہیں ہوئی مگر عوام کی آنکھوں میں اب امید کی چمک پیدا ہوگئی ہے انہوں نے سب سے بڑا کام یہ کیا کہ ایک انتہائی لعنتی ’’رسم‘‘ کا خاتمہ کیا اور یہ سفارش کی لعنت تھی، اب کام میرٹ پر ہونا شروع ہوگئے ہیں ان میں سے چند ایک کا میں ذاتی طور پر گواہ ہوں، میرے پاس روزانہ کچھ لوگ اپنے کسی کام کی سفارش کیلئے آتے ہیں اور میں جب ان سے معذرت کرتا ہوں تو وہ کہتے ہیں کہ نواز شریف آپ کے دفتر میں آتے رہے ہیں آپ کے گھر بھی آئے ہیں، آپ اگر کام نہیں کرنا چاہتے تو نہ کریں مگر یہ نہ کہیں کہ آپ کر نہیں سکتے، البتہ ایک نوجوان کو میری بات سمجھ میں آگئی کہ کام سفارش پر نہیں میرٹ پر ہو رہے ہیں، تم جس محکمے کا اشتہار شائع ہوا ہے وہاں اپلائی کرو، اس نے میرا مشورہ مان لیا اور سینکڑوں امیدواروں میں سے اسے سلیکٹ کرلیا گیا۔ اس طرح کی دو اور مثالوں سے آشنا ہوں، انہوں نے اپلائی کیا اور ملازمت کیلئے منتخب ہوگئے۔ صرف یہی نہیں بلکہ بیوروکریسی میں سے مختلف اسامیوں کیلئےایک فہرست وزیر اعلیٰ کو پیش کی جاتی ہے اور وہ خود انکا انٹرویو کرتی ہیں، ان میں سے اگر کسی کیلئے کسی کی سفارش آ جائے تو اس کا نام انٹرویو کی لسٹ ہی میں سے کاٹ دیا جاتا ہے۔ اسطرح کی شفافیت اس سے پہلے کبھی نظر نہیں آئی، ایک اور بڑا کام غریبوں کیلئے گھروں کی تعمیر کا ہے جسکے پاس اپنا دو تین مرلے کا پلاٹ ہے، اسے وہاں اپنی چھت تلے زندگی گزارنے کیلئے انتہائی آسان اقساط پر قرضے بھی دیئے جا رہے ہیں۔

عطا الحق قاسمی کہتے ہیں کہ وزیراعلی مریم نواز کا سرکاری سکول کے بچوں کو دودھ اور خوراک فراہم کرنے کا فیصلہ میرے لئے بہت حیرت انگیز تھا۔ یاد رہے کہ سرکاری اسکولوں میں اب صرف غریب غربا کے بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں اور مناسب غذا نہ ملنے کی وجہ سے آئندہ زندگی میں وہ مختلف النوع جسمانی کمزوریوں کی زد میں آ جاتے ہیں۔ مریم نواز نے ماں کے طور پر ان بچوں کو صحتمند خوراک دینے کا نظام شروع کیااور اس کا آغاز ڈیرہ غازی خان سے ہوا، میں نے یہ سسٹم یورپ میں دیکھا تھا اب یہ کام پنجاب میں بھی ہو رہا ہے۔
عطاء الحق قاسمی کا کہنا ہے کہ ہمارے پنجاب کے ایم پی ایز بھی ان دنوں کافی تکلیف میں ہیں کہ ترقیاتی فنڈ اب ریوڑیوں کی طرح تقسیم نہیں ہو رہے، اور صرف اصول و ضوابط کے مطابق دیئے جا رہے ہیں۔

Back to top button