یمن میں سعودی لڑاکا طیارہ گر کرتباہ

یمن میں ایک سعودی لڑاکا طیارہ گر کرتباہ ہوگیا جب کہ حوثی باغیوں نے جہاز تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سعودی عرب کی قیادت یمنی حکومت کی مدد کرنے والے فوجی اتحاد کی جانب سے واقعے کو حادثہ قرار دیا گیا ہے۔عسکری اتحاد کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جہاز کو حادثہ شمالی صوبے الجوف میں پیش آیا جہاں عسکری اتحاد کی جانب سے یمنی افواج کو ایک آپریشن میں معاونت فراہم کی جارہی تھی۔
عسکری اتحاد کی جانب سے تباہ ہونے والے یورپی ساختہ ٹورناڈو جہاز کے عملے اور حادثے کی وجوہات کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔دوسری جانب حوثیوں کی جانب سے دعوٰی کیا گیا ہے کہ جنگی جہاز کو انہوں نے جدید میزائل کے ذریعے گرایا ہے۔حوثی باغیوں کی المسیرہ ٹی وی کے مطابق سعودی قیادت میں عسکری اتحادی کی بمباری سے متعدد شہری ہلاک ہوئے ہیں تاہم دیگر ذرائع سے اس خبر کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
یمن تنازع کیا ہے ؟
یاد رہے کہ عرب ملک یمن ستمبر 2014 سے خانہ جنگی کا شکار ہے جب ایران نواز حوثی ملیشیا نے دارالحکومت صنعاء سمیت یمن کے بڑے حصے پر قبضہ کرلیا تھا جس کے باعث یمنی صدر منصور ہادی کو بیرون ملک پناہ لینی پڑی تھی۔یہ تنازع اس وقت مزید سنگین ہوگیا جب 2015 میں سعودی عرب کی قیادت میں عرب ممالک کے عسکری اتحاد نے منصور ہادی کی حکومت بحال کرانے کے لیے یمن پر فوجی کارروائی کا آغاز کیا۔
رپورٹ کے مطابق 2015 سے اب تک عرب عسکری اتحاد کی جانب سے 18 ہزار سے زائد حملے کیے گئے ہیں، اس دوران دونوں جانب سے طاقت کے استعمال کے نتیجے میں 60 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہیں جب کہ لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔اقوام متحدہ کی جانب سے اس تنازعے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کو دنیا کا بدترین انسانی بحران قرار دیا جاچکا ہے کیونکہ یمن میں لاکھوں افراد خوراک اور طبی سہولیات کی کمی کا شکار ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button