افغانستان،زلزلے سے ہلاکتیں 1400 سے تجاوز کر گئیں

افغانستان کے مشرقی پہاڑی خطے میں تباہ کن زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد14سو سے بڑھ گئی۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں دشوار گزار راستوں اور خراب موسم کے باعث سست روی کا شکار ہیں۔ سب سے زیادہ نقصان کنڑ اور ننگرہار کے پہاڑی دیہات میں ہوا ہے۔31سوسےزائدافراد زخمی ہیں ۔5ہزارسےزائدمکانات تباہ ہوچکے ہیں۔
افغان ہلال احمر کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے، جبکہ اقوام متحدہ نے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
زلزلے کے بعد صورتحال مزید تشویشناک تب بنی جب منگل کو ایک اور 5.2 شدت کا جھٹکا آیا، جس کا مرکز جلال آباد کے شمال مشرق میں 34 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔ اس سے قبل اتوار کی نصف شب آنے والے 6 شدت کے زلزلے کی گہرائی صرف 10 کلومیٹر تھی، جس نے تباہی کو بڑھا دیا۔
متعدد دیہات ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں اور لوگ اپنے ہاتھوں سے ملبہ ہٹا کر زندہ یا جاں بحق افراد کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک مقامی نوجوان عبیداللہ ستومان نے کہا: "میں اپنے دوست کو ڈھونڈنے آیا تھا لیکن یہاں صرف ملبہ ہے، یہ منظر میرے لیے انتہائی تکلیف دہ ہے۔”
