چیف جسٹس بندیال کی بیٹی کا پیمرا سے استعفی

سپریم کورٹ میں سپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کے حوالے سے کیس سننے والے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی صاحبزادی سحر عطا بندیال نے سوشل میڈیا پر والد کے حوالے سے ہونے والی تنقید کے بعد پیمرا کی ملازمت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر چیف جسٹس بندیال پر یہ تنقید کی جا رہی تھی کہ ان کی بیٹی پیمرا کی ملازم ہے اور وہ عمران حکومت کے ایک غیر آئینی اقدام کا فیصلہ کرنے جا رہے ہیں لہذا یہاں مفادات کا ٹکراؤ نظر آتا ہے۔

چنانچہ اب عمر عطا بندیال کی بیٹی سحر زریں بندیال نے پیمرا پنجاب کی سرکاری ملازمت سے استعفیٰ دے دیا ہے، وہ 2019ء سے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی شکایات کونسل کی رکن تھیں، انہوں نے اپنے استعفے میں لکھا کہ وہ اب خاندانی مصروفیات کی وجہ سے مزید کام جاری نہیں رکھ سکتیں۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی بیٹی سحر کی شادی ن لیگی رہنما پرویز ملک کے صاحبزادے بیرسٹر احمد پرویز ملک سے 2013 میں شادی ہوئی تھی۔ سحر بندیال خود بھی وکیل ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ پیمرا کی نوکری سے استعفیٰ انہوں نے اپنے شوہر احمد پرویز کے کہنے پر دیا ہے۔ سحر نون لیگی رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک کی بہو ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کی 100 سے زائد ممتاز شخصیات نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کے نام کھلا خط لکھ کر ‘نظریہ ضرورت’ دفن کرنے کا مطالبہ کردیا ۔ 100 سے زائد ممتاز ماہرین تعلیم اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے چیف جسٹس پاکستان کے نام کھلے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی قاسم سوری کے تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے کی قانونی حیثیت کے معاملےمیں آئین اورقانون پر سمجھوتہ نہ کیاجائے۔ خط کے مصنفین نے حکومت کے مجوزہ فیصلوں کو قوم کی فلاح وبہبود اور یگانگت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ فیصلوں کے غیرقانونی پائے جانے کی صورت میں ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے فیصلوں کا سدباب کیا جا سکے۔

خط میں ایک جوڈیشنل کمیشن کے قیام کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ سابقہ حکومت کے خلاف بیرونی سازش کے الزامات کے بارے میں ثبوت و شواہد کی جانچ پڑتال کی جا سکے۔

یاد رہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال بھی سابق چیف جسٹس گلزار احمد کی طرح
عدالتی حلقوں میں پرو اسٹیبلشمنٹ سمجھے جاتے ہیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے 2 فروری 2022 کو ایوان صدر میں سپریم کورٹ کے 28 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔ جسٹس بندیال تقریباً 19 ماہ تک چیف جسٹس کے عہدے پر تعینات رہیں گے اور انکی معیاد 16 ستمبر 2023 کو مکمل ہوگی۔ جسٹس بندیال اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بھی رہ چکے ہیں۔ ان کو دسمبر 2004 میں لاہور ہائیکورٹ کا جج بنایا گیا،

ڈاکٹر اسرار احمد کا چینل بند کرنے کی وجہ سامنے آ گئی

انہوں نے نومبر 2007 میں پرویز مشرف کے پی سی او پر حلف اٹھانے سے انکار کیا۔ وکلا تحریک کے نتیجے میں عدلیہ بحالی کے بعد وہ بطور جج واپس آئے۔ جون 2014 میں سپریم کورٹ کے جسٹس کے طور پر تعیناتی سے قبل وہ دو برس لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بھی رہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال 2 فروری 2022 سے 16 ستمبر 2023 تک ایک سال چھ ماہ اور 25 دن کے لیے چیف جسٹس رہیں گے جس کے بعد پاکستان میں آزاد عدلیہ کی علامت سمجھے جانے والے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نئے چیف جسٹس بن جائیں گے

Chief Justice Bandial’s daughter resigns from PEMRA | video

Back to top button