ٹی ایل پی لانگ مارچ پر پولیس آپریشن، ایس ایچ او شہید

تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے لانگ مارچ کے خلاف مریدکے میں پولیس کا آپریشن مکمل، آپریشن کے دوران مظاہرین کی فائرنگ سے ایس ایچ او فیکٹری ایریا شہزاد نواز شہید ہوگئے۔
خیال رہے کہ تحریک لبیک کے شرپسندوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے ایس ایچ او شہزاد نواز کو گزشتہ دنوں ترقی ملی تھی اور آئی جی پنجاب عثمان انور نے پرموشن کے بیج لگائے تھے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل تصویر میں آئی جی پنجاب کے ساتھ ایس ایچ او شہزاد نواز کے والد اور بیٹے کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

پولیس اور سکیورٹی اداروں نے ٹی ایل پی کے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے جی ٹی روڈ خالی کروا کر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا۔پولیس کے مطابق مظاہرین نے منتشر کرنے کی کارروائی کے دوران پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کیا،بعد ازاں اندھا دھند فائرنگ سے شہریوں اور اہلکاروں کو جانی نقصان پہنچا۔
اپنی جان کے دفاع میں پولیس نے محدود کارروائی کی، جس کے دوران ایک ایس ایچ او شہید جب کہ پولیس اور رینجرز کے 48 اہلکار زخمی ہوئے،جن میں 17 اہلکاروں کو گولیاں لگیں۔
ٹی ایل پی کے کارکنان کی فائرنگ سے 3 کارکنان اور ایک راہ گیر جاں بحق جب کہ 8 شہری زخمی ہوئے۔ مشتعل مظاہرین نے 40 سے زائد سرکاری اور نجی گاڑیوں کو آگ لگادی۔
پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کرکے علاقے کو کلیئر کر دیا۔ زخمیوں اور گیس سے متاثرہ افراد کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جب کہ شہریوں کو جی ٹی روڈ کی طرف جانے سے روک دیا گیا۔
آپریشن کے بعد ٹی ایل پی کے وکلاء نے مریدکے پولیس ایکشن کے خلاف ایوانِ عدل کے باہر احتجاج کیا۔ وکلاء نے سول سیکریٹریٹ سے پی ایم جی چوک تک ٹریفک بند کر دی اور حکومت مخالف نعرے بازی کی۔
احتجاج کے باعث لاہور اور مضافاتی علاقوں میں سڑکیں اور موٹروے بند ہونے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔بڑی تعداد میں شہری ریلوے سٹیشن پہنچ گئے جہاں لاہور سے راولپنڈی، گجرانوالہ، گجرات اور سیالکوٹ جانے والی ٹرینوں میں غیر معمولی رش دیکھنے میں آیا۔ریلوے حکام نے اضافی بوگیاں شامل کرنے کے باوجود رش میں کمی نہ آسکی۔ مسافروں میں خواتین، بچے اور بزرگ بھی شامل تھے جو کھڑے ہو کر سفر کرنے پر مجبور نظر آئے۔
دوسری جانب، راولپنڈی میں تین دن کی تعطیلات کے بعد تعلیمی ادارے کھل گئے اور تدریسی عمل معمول کے مطابق بحال ہوگیا۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کے ساتھ میٹرک کے ضمنی امتحانات بھی جاری رہے۔
راولپنڈی کی بیشتر شاہراہوں پر ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے، تاہم فیض آباد بند ہونے کے باعث ٹریفک کو متبادل راستوں پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی اور ان کے چھوٹے بھائی کو بھی مریدکے اپریشن کے دوران گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دونوں بھائیوں کے خلاف ایک ایس ایچ او اور دیگر پولیس اہلکاروں کے قتل کی ایف ائی ار بھی درج کیے جانے کا امکان ہے۔
دوسری جانب غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق تحریک لبیک کے ایک مرکزی لیڈر کے مارے جانے کی اطلاعات بھی گردش میں ہیں جس کے بعد ٹی ایل پی نے ملک بھر میں پہیہ جام کرنے کا اعلان کیا ہے۔

