اسٹیبلشمنٹ عزت چاہتی ہے تو پیچھے ہٹ جائے

پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے وزیراعظم پر تنقید کرتے کہا ہے تم نے کل کی قانون سازی میں پاکستان کی اسٹبلشمنٹ کی گرفت کو اور مضبوط کر دیا۔
پی ڈی ایم کے جلسے سے پشاور میں خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج کا مظاہرہ موجودہ ناجائز اور نااہل حکومت کی ناکام معاشی پالیسی کے خلاف اور قوم پر مہنگائی کے خلاف ہیں ، عمران خان کسی کا کٹھ پتلی ہے ، عوام کا نمائندہ نہیں ، کچھ لوگوں نے ایک گناہ کیا ہے تو وہ اللہ کے حضور توبہ کریں۔
پی ڈی ایم کے صدر نے کہا کہ آج لوگ اپنے بچوں کی فروخت کے لیے پارلیمنٹ کے سامنے آ رہے ہیں، سندھ میں پولیس اہلکار اپنے بچے کو بیچنے کیلئے روڈ پر لے آیا ، آج لوگوں میں بچوں کو نہر میں پھینکنے اور خود کشیوں کی تعداد بڑھ گئی ہے ۔ہم من حیث القوم اس صورت حال کے ذمہ دار نہیں۔
حکومت کی قانون سازی پر بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ایک عالمی اداروں کی گرفت پاکستان پر مضبوط ہوئی جو ہمارے ملک میں معاشی مشکلات کا باعث ہے ، تم نے ہماری تہذیب کو مغرب کے لے تبدیل کرنے کی کوشش کی۔
فضل الرحمن نے کہا کہ عمران خان نے ہماری معشیت کو مغربی اداروں کی گروی بنا دیا، آج پھر ایک نئی قانون سازی کی، اس قانون سازی کے نتیجے میں جہاں ہم جمہوریت کی بات کرتے ہیں، جہاں اس ملک میں عوام کے اختیار کی بات کرتے ہیں وہاں انہوں نے کل کی قانون سازی میں پاکستان کی اسٹبلشمنٹ کی ملک کی سیاست میں گرفت کو اور مضبوط کیا ہے۔
پی ڈی ایم صدر نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ کو بتانا چاہتا ہوں اگر تمہیں اپنی عزت عزیز ہے، اپنا احترام عزیز ہے، پاکستان میں ایک قابل قدر ادارے کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دینا چاہتے ہو تو آپ کو اس کے پیچھے سے ہر صورت ہٹنا ہوگا۔ہمیں نہ اقتدار کا لالچ ہے، نہ مفادات کی لالچ ہے ، فضل الرحمن نے کہا کہ تم لوگوں نے کل پارلیمنٹ کو اپنا کھلونا بنایا اور ہم گواہ ہیں، تم نے حکمرانوں کی صفوں میں بیٹھے لوگوں کو ٹیلی فون کرکے دھمکیاں دی ہیں۔
پی ڈی ایم کے صدر نے کہا کہ جس کو فوجی عدالت نے سزائے موت دی ہے، پاکستان کا دشمن، پاکستانیوں کا قاتل، پاکستانی فوجیوں کا قاتل، آج اس کے لیے اسمبلی میں قانون سازی کی جا رہی ہے تاکہ وہ ضمانت لے سکے۔