عمران خان کا یوم عاشورکےبعدحکومت کیخلاف تحریک کااعلان

بانی پی ٹی آئی عمران خان نےیوم عاشور کے بعد حکومت کیخلاف تحریک چلانے کااعلان کردیا،پارٹی کو بھی تیاری کرنےکی ہدایت کردی۔

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر اپنی بہنوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے بتایا کہ آج ان کی بہنوں کو صرف 15 منٹ عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی گئی، جب کہ وکیل ظہیر عباس کو محض ڈیڑھ منٹ عمران خان سے  ملاقات کا وقت دیا گیا۔ دیگر وکلا جیسے سلمان صفدر، سلمان اکرم راجہ اور نیاز اللہ نیازی کو ملاقات کی اجازت ہی نہیں دی گئی۔

علیمہ خان  کا کہنا تھا کہ ایسی ہی کوششوں کے ذریعے عمران خان کو مائنس کرنے کی سازش جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بانی عمران خان نے نے 26ویں آئینی ترمیم کا حوالہ دیا ہے، جس کے نتائج اب سب کے سامنے آ رہے ہیں۔

عمران خان کا کا کہنا ہے کہ اگر ووٹ چوری کر لیے جائیں اور اس کے بعد کہا جائے کہ ووٹ کی کوئی اہمیت نہیں رہی، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ملک میں مارشل لا نافذ کر دیا گیا ہے۔ اگر عدلیہ کو حکومتی محکمے کا درجہ دے دیا جائے اور ججوں کے ساتھ اس طرح کا رویہ اختیار کیا جائے، تو سمجھا جائے کہ قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے۔ ان کے مطابق بانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس ساری صورتحال میں اخلاقیات بھی دم توڑ چکی ہیں۔

علیمہ خان نے مزید بتایا کہ عمران خان کا کا کہنا ہے کہ پارلیمان میں موجود افراد عوامی ووٹ سے منتخب نہیں ہوئے، میڈیا کی آواز کو دبایا جا رہا ہے، اور اب 27ویں ترمیم کی تیاری ہو رہی ہے۔ اس صورتحال میں بہتر ہے کہ بادشاہت کا باضابطہ اعلان کر دیا جائے، کیونکہ عوام کی آواز ختم کی جا چکی ہے۔ بانی کے مطابق پاکستان کلمے کے نام پر قائم ہوا تھا اور یہی نظریہ اس کی بنیاد ہے، مگر اب قوم کو مکمل غلام بنایا جا رہا ہے، اور اس غلامی سے بہتر ہے کہ وہ ساری زندگی جیل میں گزار دیں۔

علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان نے 10 محرم کے بعد نظامِ غلامی کے خلاف تحریک شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی مزاحمت کو سراہا اور اپوزیشن لیڈر کی تعریف کی، نیز کہا کہ اس وقت پارٹی کے 26 ارکان پر پابندیاں عائد ہیں، اس لیے بہتر ہوگا کہ وہ اسمبلی کے باہر اپنی متوازی اسمبلی قائم کریں۔ بانی نے پارٹی کو 10 محرم کے بعد تحریک کے لیے تیاری کا حکم دے دیا ہے، اور اس حوالے سے تمام ہدایات سلمان اکرم راجہ کو پہنچا دی گئی ہیں۔

علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کوتنہائی میں رکھا گیا ہے اور جیل میں ان کے قانونی و انسانی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق نہ صرف کتابیں فراہم نہیں کی جا رہیں بلکہ بانی کو 22 گھنٹے بند رکھا جاتا ہے اور صرف 2 گھنٹے کے لیے باہر آنے دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 محرم کے بعد پارٹی احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

Back to top button