رافیل پائلٹس سمیت فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف، بھارتی اعزازات نے راز فاش کردیا

آپریشن سندور میں مودی سرکارنےرافیل پائلٹس سمیت فوجیوں کی ہلاکت کا بالآخر اعتراف کرلیا۔اعزازات دینے کا فیصلہ ہزیمت کا ثبوت بن گیا
بھارتی افواج نے آپریشن سندور کے دوران پیش آنے والے جانی نقصان کو طویل عرصے تک چھپانے کے بعد اندرونی دباؤ کے باعث آخرکار تسلیم کر لیا۔ ہلاک فوجیوں کو اعزازات دینے کے حکومتی فیصلے نے کئی ماہ سے چھپائی گئی حقیقت کو آشکار کر دیا۔
آپریشن سندور میں بھارتی فوج کو بھاری جانی و عسکری نقصان کا سامنا کرنا پڑا، جسے حکومت اور فوج مسلسل چھپاتی رہی۔ تاہم اعزازات کے لیے جاری کی گئی فہرست سے ہلاک فوجیوں کی اصل تعداد منظر عام پر آگئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایل او سی پر بھارتی فوج کے 250 سے زائد اہلکار مارے گئے، جن میں بھارتی فضائیہ کے 4 پائلٹس بھی شامل ہیں۔ ان میں 3 پائلٹس رافیل طیارے اڑا رہے تھے، جب کہ ادھم پور ائیربیس پر جدید ایس-400 فضائی دفاعی نظام کے 5 آپریٹرز بھی حملے میں ہلاک ہوئے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ادھم پور میں ائیر ڈیفنس یونٹ کے 9 اہلکاروں کو بھی فوجی اعزاز دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ راجوڑی کے ایوی ایشن بیس پر مارے گئے 2 اہلکار اور اڑی سپلائی ڈپو کے کمانڈر سمیت 4 مزید فوجی بھی اعزازی فہرست میں شامل ہیں۔
اطلاعات ہیں کہ ہلاک اہلکاروں کے اہلِ خانہ پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر اپنے پیاروں کی تصاویر یا معلومات شیئر نہ کریں، تاکہ حقیقت کو دبایا جا سکے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بھارتی حکومت اور فوج نے پہلے تو پٹھان کوٹ اور ادھم پور ائیربیس پر حملوں کے نقصانات کو مسترد کیا، لیکن اب انہی واقعات میں مارے گئے فوجیوں کو اعزازات دیے جا رہے ہیں، جو اندرونی دباؤ اور سچائی سامنے آنے کا واضح ثبوت ہے۔
رپورٹس کے مطابق ان نقصانات کے بعد ہی بھارت نے پاکستان کے ساتھ جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی تھی، جسے بھارتی میڈیا نے داخلی دباؤ اور سیاسی دبائو سے جوڑ کر بیان کیا۔