بھارتی را پاکستان اور امریکہ میں پیسے دے کر مروانے میں ملوث

ایک امریکی عدالت میں جمع کروائی گئی دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی "را” نہ صرف پاکستان اور کینیڈا بلکہ امریکا میں بھی اپنے مخالفین کو ختم کروانے کے لیے کرائے کے قاتلوں کو استعمال کرتی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق وفاقی عدالت میں جمع دستاویزات کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی را کے لیے کام کرنے والے نکھل گپتا نے گرفتاری کے بعد تفتیش کے دوران اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کرائے کے قاتل نہ صرف پاکستان اور نیپال بلکہ کینیڈا اور امریکہ میں بھی متحرک ہیں اور اوپر سے ملنے والی ہدایات کے تحت وارداتیں ڈالتے ہیں۔ نکھل گپتا نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی کے لیے کام کرنے والے ایجنٹس قتل کے علاوہ منی لانڈرنگ، کریڈٹ کارڈ فراڈ، منشیات اور اسلحے کی سمگلنگ بھی کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ 53 سالہ نکھل گپتا عرف نِک کو 30 جون 2023 کو چیک ریپبلک میں گرفتاری کے بعد ایک امریکی سکھ شہری کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے کے الزام پر امریکا کے حوالے کیا گیا۔ امریکی سرکاری وکلا کے مطابق نکھل گپتا نے پاکستان میں ایک شخص کو قتل کرنے کا منصوبہ بھی بے نقاب کیا ہے۔ یاد رہے کہ پچھلے تین برس میں پاکستان میں کئی سکھ رہنماؤں کو قتل کیا گیا ہے جن کا الزام را پر عائد کیا جاتا ہے۔ اسکے علاوہ کینیڈا میں بھی خالصتان تحریک سے وابستہ ایک سینیئر سکھ رہنما کے قتل میں را کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا جس پر سابق کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈر نے بھارتی ایجنسی کا نام بھی لے لیا تھا۔
امریکی استغاثہ نے عدالت میں نکھل گپتا کے خلاف کیس پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے سابق افسر وکاش یادو نے اس سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس کو اسلحہ فراہم کرے گا اور بھارت سے اسلحہ لے جانے والے ہوائی جہاز کی کلیئرنس بھی کروا دے گا، یہ سب اس لیے کیا گیا تاکہ گپتا اسلحہ ایک ایسے شخص کو بیچ سکے جسے وہ سمگلر سمجھ رہا تھا، اور جو اس کے بدلے میں اسے امریکا میں ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما کو قتل کرنے کے لیے قاتل ڈھونڈنے میں مدد کرے۔
امریکی وفاقی عدالت میں پیش کیے جانے والے واٹس ایپ پیغامات کے مطابق 22 جون 2023 کو وکاش یادو نے نکھل گپتا دے وعدہ کیا تھا کہ وہ اسے ’خودکار رائفلز اور پستول‘ فراہم کرے گا اور اسلحے کی ترسیل کے لیے ہوائی جہاز کی کلیئرنس بھی دلوائے گا۔ 26 جون کو نکھل گپتا نے وکاش یادو سے اسلحے کے بارے میں دریافت کیا، استغاثہ کے مطابق وکاش یادو نے جواب دیا کہ وہ یہ اسلحہ قتل کی مطلوبہ واردات پر عمل درآمد ہونے کے بعد فراہم کر سکتا ہے۔
امریکی وکلا کا کہنا ہے کہ یہ پیغامات ظاہر کرتے ہیں کہ وکاش یادو کی مدد گرپتونت سنگھ پنون کے قتل سے مشروط تھی، اور اسلحے کی فراہمی براہ راست قتل کی سازش سے جڑی ہوئی تھی۔
امریکی وکلا کے مطابق مئی 2023 میں وکاش یادو نے نکھل گپتا کو ہدایت دی کہ وہ اس کا نام اپنے موبائل میں ’امن‘ کے طور پر محفوظ کرے، وکاش یادو نے واٹس ایپ پر نکھل گپتا کو بتایا کہ کئی اس کے اہداف ہیں، جن میں نیویارک میں ایک اہم ہدف، کیلیفورنیا میں ایک اور ہدف، ایک ٹارگٹ پاکستان میں اور ایک نیپال میں بھی ہے۔ وکاش یادو نے نکھل گپتا کو نیپال میں ٹارگٹ کا مقام دیا تاکہ وہ قاتل کو وہاں تک پہنچا سکے، نکھل گپتا کرائے کے قاتلوں کے لیے ’سپاہی‘ کا لفظ استعمال کرتا تھا، 8 مئی کو نکھل گپتا نے وکاش یادو کو بتایا کہ اس کے سپاہی نیپال پہنچ چکے ہیں اور ہدف کو تلاش کر رہے ہیں‘، وکاش یادو نے نکھل گپتا پر زور دیا کہ وہ ان کا ریٹ بڑھا دے کیونکہ یہ کام ’انتہائی ضروری‘ ہے، ایک پیغام میں وکاش یادو نے ہدایت دی کہ ’اگر انہوں نے واقعی ہدف کو پالیا ہے تو انہیں فوری قتل کر دینا چاہیے، کیونکہ دوبارہ ایسا موقع نہیں ملے گا‘۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ نیپال کے حوالے سے وکاش یادو اور نکھل گپتا کی گفتگو نیویارک میں ایک ہدف بارے ہونے والی گفتگو سے بہت ملتی جلتی تھی۔ استغاثہ نے اس منصوبے کو گرپتونت سنگھ پنون کے قتل کی سازش کے ساتھ ’چونکا دینے والی حد تک مشابہہ‘ قرار دیا۔ ادھر امریکی ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے کہا ہے کہ انکا ادارہ کسی حکومت یا ایجنسی کو امریکا میں آئینی آزادیاں دبانے کی اجازت نہیں دے گا‘۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق نکھل گپتا نے ایک را اہلکار کے ساتھ مل کر امریکا میں مقیم ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما کو قتل کرنے کی سازش کی، جو خالصتان یعنی ایک آزاد سکھ ریاست کے قیام کے حامی تھے۔
بھارت میں مقیم نکھل گپتا، جو پہلے ہی منشیات اور اسلحے کی سمگلنگ میں ملوث رہ چکا ہے، نے ایک قاتل کو کرائے پر لینے کی کوشش کی، مگر جسے وہ قاتل سمجھ رہا تھا، وہ امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی کا خفیہ اہلکار تھا، اس اہلکار نے کرائے کا قاتل بن کر قتل کے لیے ایک لاکھ ڈالرز پر رضامندی ظاہر کی، جن میں سے 15 ہزار ڈالرز اس نے جون 2023 میں نیویارک کے علاقے من ہیٹن میں وصول بھی کر لیے۔
امریکہ میں مقیم سکھ رہنما کے قتل کے منصوبے میں ہدف کی نگرانی بھی شامل تھی، نکھل گپتا نے ہدف کی تصاویر اور معلومات کرائے کی قاتل کو بھیج کر ہدایت دی کہ امریکا اور بھارت کے مجوزہ سفارتی روابط کے دوران یہ قتل نہ کیا جائے۔ 18 جون 2023 کو نقاب پوش مسلح افراد نے برٹش کولمبیا، کینیڈا میں ایک سکھ مندر کے باہر ہرپال سنگھ نجر کو قتل کر دیا تھا، وہ بھی اس منصوبے کے ہدف سے وابستہ اور سکھ علیحدگی تحریک کے رہنما تھے، نکھل گپتا نے کرائے کے قاتل کو بتایا کہ ہرپال سنگھ نجر ’بھی اس کی ایجنسی کا ہدف تھے۔
سپریم کورٹ: جسٹس طارق جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روکنے کا حکم معطل
امریکی عدالت میں نکھل گپتا پر قتل کی سازش اور قتل کی کوشش کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، جن میں سے ہر ایک جرم پر اسے 10 سال قید کی سزا دی جا سکتی ہے، یہ مقدمہ نیویارک کے جنوبی ڈسٹرکٹ میں چلایا جا رہا ہے اور ایف بی آئی اور ڈی ای اے دونوں ہی اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔امریکی محکمہ انصاف کے بین الاقوامی امور کے دفتر نے چیک حکام کے ساتھ مل کر نکھل گپتا کی گرفتاری اور حوالگی یقینی بنائی، یہ مقدمہ نیشنل سیکیورٹی ڈویژن اور امریکی اٹارنی کے دفتر کے وکلا دیکھ رہے ہیں۔
