پاکستان میں آئی فون کی قیمت 10 لاکھ روپے سے بھی بڑھنے کا امکان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مختلف ممالک پر ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد عالمی منڈیوں میں بھونچال آگیا ہے، ٹرمپ ٹیرف کی وجہ سے جہاں عالمی اکانومی زوال پذیر ہے وہیں نئے امریکی ٹیرف سے پاکستان بھی شدید متاثر ہوا ہے، اور اب خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس ٹیرف کی وجہ سے پاکستان میں آئی فون کی قیمتیں 10 لاکھ روپے سے بھی تجاوز کر سکتی ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے مختلف ممالک پر ٹیرف کے نفاذ کے عوامی حلقوں میں یہ سوال زیر بحث ہے کہ امریکہ اور چین کے ایک دوسرے پر ٹیرف اور عالمی منڈیوں میں شدید مندی سے عام پاکستانی کی روزمرہ کی زندگی کیسے متاثر ہو گی اور اس کیلئے کون سی پراڈکٹ کتنی مہنگی ہو گی؟

ماہرین کے مطابق امریکی ٹیرف کے پاکستانیوں پر آنے والے اثر کو سمجھنے کے لیے ہم سمارٹ فون کمپنی ایپل کے مشہور پراڈکٹ آئی فون کی مثال لے سکتے ہیں جو ماہرین کی رائے میں ٹیرف کے نفاذ کے بعد کافی مہنگا ہو سکتا ہے کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی سطح پر امریکہ میں درآمد کی جانے والی مصنوعات پر ٹیکس عائد کیے ہیں۔تاہم چونکہ آئی فون جیسی کئی امریکی مصنوعات بھی چین میں تیار کی جاتی ہیں۔ اس لئے اس پر بھی ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایپل کا ہر سال نیا ماڈل مارکیٹ میں دستیاب ہوتا ہے، اور ایک اندازے کے مطابق کمپنی ہر سال 22 کروڑ آئی فون فروخت کرتی ہے۔ اس کے سب سے بڑے خریدار امریکا، چین اور یورپ ہیں۔آئی فون 16 کے سب سے سستے ماڈل کی امریکا میں قیمت 799 ڈالر ہے جو پاکستانی 2 لاکھ 24 ہزار روپے بنتے ہیں۔

ٹرمپ ٹیرف90روزکیلئےمعطل،چین پرٹیرف125فیصدکرنےکااعلان

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیرف کے بعد اسی فون کی قیمت 1142 ڈالر تک جا سکتی ہے، جو پاکستانی 3 لاکھ 20 ہزار روپے بنتے ہیں۔ اگر ایپل کی جانب سے یہ بوجھ صارفین پر ڈالا جاتا ہے تو یہ قریباً 43 فیصد اضافہ ہوگا۔ اس طرح اس وقت ایپل کے سب سے مہنگے ماڈل آئی فون 16 پرومیکس کی امریکا میں قیمت 1599 ڈالر ہے جو پاکستانی 4 لاکھ روپے بنتے ہیں، اگر اس میں 43 فیصد اضافہ شمار کیا جائے تو یہ قیمت 2300 ڈالر یعنی پاکستانی ساڑھے 4 لاکھ روپے ہو جائے گی۔

پاکستان میں ایپل کے ڈسٹری بیوٹر مرکنٹائل نے میڈیا کو بتایا کہ ملک میں آئی فون 16 کے سب سے سستے ماڈل کی قیمت 3 لاکھ 17 ہزار روپے اور سب سے مہنگے ماڈل آئی فون 16 پرو میکس کی قیمت 6 لاکھ 24 ہزار روپے ہے۔پاکستان میں آئی فون کی قیمت امریکا کے مقابلے میں پہلے ہی 40 فیصد زیادہ ہے، اگر اس حساب سے دیکھا جائے تو پاکستان میں آئی فون کے بعض ماڈلز کی قیمتیں 10 لاکھ روپے کی سطح بھی عبور کر سکتی ہیں۔

اسلام آباد میں آئی فون کے ایک ڈیلر کے مطابق فی الحال یہ افواہیں ضرور چل رہی ہیں کہ پاکستان میں آئی فون کی قیمتیں 10 لاکھ روپے سے تجاوز کر سکتی ہیں تاہم ان میں اس وقت تک کوئی صداقت نہیں جب تک خود ایپل کی جانب سے قیمتیں نہیں بڑھائی جاتیں۔انھوں نے کہا کہ ملک میں آئی فون جیسی امریکی مصنوعات پر پہلے سے کئی طرح کے ٹیکسز اور ڈیوٹیز عائد ہیں جن کے باعث امریکہ کے مقابلے یہاں ان کی قیمتیں زیادہ ہوتی ہیں۔اندازوں کے مطابق پاکستان میں آئی فون امریکہ کے مقابلے پہلے ہی 40 فیصد سے زیادہ مہنگا ہے۔ اگر اس تناسب سے دیکھا جائے تو امریکہ میں آئی فون 16 مہنگا ہونے سے یقیناً پاکستان میں اس کے بعض ماڈل 10 لاکھ روپے کی سطح عبور کر سکتے ہیں۔ لیکن یہ معاملہ خود ایپل کے اعلان سے مشروط ہوگا۔

تاہم ماہرین کے مطابق آئی فون تیار کرنے والی کمپنی ایپل نے ٹرمپ ٹیرف کے بعد ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا کہ مستقبل میں اس کی پالیسی کیا ہوگی۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ایپل نے تاحال اپنے موبائل فونز میں مصنوعی ذہانت کے میدان میں صارفین کو بہتر فیچرز نہیں دیے اور یوں نئے ماڈلز کی طلب سست روی کا شکار بھی ہوسکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نئے ٹیرف سے ایپل پر مزید دباؤ بھی بڑھ سکتا ہے۔بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ نئے آئی فون 17 کی لانچ تک قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ تاہم بعض ماہرین کے مطابق درآمدی ٹیکسز کے اعتبار سے ایپل کو اپنی قیمتیں اوسطاً کم از کم 30 فیصد تک بڑھانا ہوں گی۔ تاہم حقیقت یہی ہے کہ ٹرمپ کے ٹیرف سے ایپل کو 40 ارب ڈالر تک کا نقصان ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت کے دوران جب چینی درآمدات پر دباؤ بڑھایا گیا تھا تو ایپل خصوصی استثنیٰ حاصل کرنے میں کامیاب رہا تھا۔ تاہم اس بار ایپل کو تاحال کوئی استثنیٰ نہیں ملا۔

معاشی ماہرین کے مطابق امریکی ٹیرف کے نفاذ کے بعد جہاں ایپل کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا وہیں معروف امریکی برانڈ نائیکی کے جوتوں کی قیمتوں کو بھی پر لگ سکتے ہیں۔ماہرین کے مطابق اگرچہ یہ ٹرینر جوتے زیادہ تر امریکہ میں فروخت ہوتے ہیں مگر ایشیا میں بنتے ہیں جہاں ٹرمپ نے ٹیرف عائد کیے ہیں۔ٹیرف کے اعلان کے بعد نائیکی کے حصص کی قدر میں 14 فیصد کی کمی آئی ہے۔ یہ خدشہ پایا جاتا ہے کہ اس ٹیرف سے کمپنی کی سپلائی چین متاثر ہوگی۔ اکثر تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ٹرمپ ٹیرف کے نفاذ کے بعد نائیکی کے جوتوں کی قیمتیں بڑھیں گی۔ ریٹیلر ابھی انھیں 121 سے 152 ڈالر میں فروخت کر رہے ہیں تاہم اگر نائیکی نے ٹیرف کا مکمل بوجھ صارفین پر منتقل کیا تو ان کی قیمتیں 131 سے 166 ڈالر پر جا سکتی ہیں۔

Back to top button