ایران نے اسرائیل پرمیزائلوں کی بارش برسادی

اسرائیل کی جانب سے دن بھر تہران پر حملوں کے بعد ایران نے پورے اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کی بارش کر دی۔
ایران کے میزائل پہنچتے ہی اسرائیل کے تل ابیب، حیفہ اور دیگر شہروں میں سائرن بج اٹھے، شہریوں کو شیلٹرز کی جانب جانے اور اگلے احکام تک وہاں سے نہ نکلنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔ اسرائیل نے اپنے تمام ہوائی اڈے اور فضائی حدود مکمل طور پر بند کردی ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایران کے بیلسٹک میزائل اسرائیل کے کئی مقامات پر ٹکرانے کی اطلاعات کے بعد ایمرجنسی سروسز کو روانہ کیا گیا ہے، جنوبی اسرائیل میں 4 شہری زخمی ہوئے ہیں، اور حیفہ میں آگ لگی ہوئی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایران کے ہائپرسونک میزائل کے حملے میں اسرائیل میں کئی عمارتوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں، متعدد لوگ زخمی ہیں، ہزاروں لوگ زیر زمین جاچکے ہیں، جب کہ اسرائیل میں خوف کا سماں ہے۔
تہران ٹائمز کے مطابق ایرانی مسلح افواج نے کہا ہے کہ یہودی قابضین مقبوضہ علاقے چھوڑدیں، کیوں کہ یہی ان کی بقا کا واحد راستہ ہے، جرائم پیشہ لوگوں کو بطور انسانی ڈھال استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اسرائیل پر بڑے میزائل حملے کے بعد ایران کے کئی صوبوں میں احواظ دفاعی نظام کو فعال کردیا گیا ہے۔
اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام ایران کے نئے میزائل حملے کے سامنے جھک گئے، ایرانی میزائلوں کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا تھا جیسے بارود سے بھری ایک بس اسرائیل کے شہر سے ٹکرانے والی ہو۔
برطانوی اخبار ’ دی ٹیلیگراف’ کی رپورٹ کے مطابق یہ الفاظ بینجمن نیتن یاہو نے ایران کے بیلسٹک میزائلوں کے بارے میں کہے، جو ہفتے کے اختتام پر ان کے ملک پر داغے گئے تھے۔
اسرائیلی فوجی حکام کے مطابق، تہران جمعہ سے اب تک اسرائیل پر 200 سے زائد میزائل داغ چکا ہے۔
ان میں سے کئی میزائل اسرائیل کے مشہور فضائی دفاعی نظام کو چیرتے ہوئے گزرے، جس کے بعد فوج کو عوام کو خبردار کرنا پڑا کہ یہ دفاعی نظام ’ناقابلِ تسخیر‘ نہیں ہے۔
تل ابیب کی سڑکوں پر تباہی کے مناظر نے اس نظام پر تشویش پیدا کر دی ہے، جسے ناقابلِ تسخیر سمجھا جاتا تھا، جس میں تھاڈ اور آئرن ڈوم جیسے نظام شامل ہیں۔