اسرائیلی فوج کاغزہ امداد لےجانےوالے’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ پر حملہ

اسرائیلی فوج نے غزہ کی طرف امداد لے کر جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کردیا ہے۔
غزہ کے محصور عوام کے لیے امدادی اشیا اور ادویات لے جانے والا ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ نامی بحری قافلہ کو اسرائیلی فوج نے گھیرے میں لے لیا ہے۔کشتوں میں ٹوٹل500افراد سوار ہیں۔
اسرائیلی فوجی ایک کشتی میں داخل ہوگئے اور متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔ایک جہاز میں پاکستان کے سابق سینیٹرمشتاق احمد بھی سوار ہیں۔
فلوٹیلا کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے رکن تیاغو اویلا نے اپنے جہاز سے ایک آڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہاکہ ہم ایک اہم مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، اس وقت ہم اسرائیلی فوجی ناکہ بندی کے بالکل قریب پہنچ گئے ہیں۔
ان کے مطابق اسرائیلی بحریہ کے کئی جہاز قافلے کے آس پاس موجود ہیں، جو اس امر کی تصدیق کرتے ہیں کہ اسرائیلی حکام اور میڈیا کی اطلاعات درست تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ فلوٹیلا کو آج رات روکا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہماری کاوش کا مقصد صرف محاصرہ توڑنا اور انسانیت کے لیے ایک محفوظ راہداری قائم کرنا ہے، یہ کسی بھی طرح غیرقانونی نہیں۔
فلوٹیلا میں موجود ایک عرب صحافی کے مطابق قافلہ اس وقت کم از کم 12 مشتبہ اسرائیلی جنگی جہازوں سے قریباً 4 بحری میل کے فاصلے پر ہے، تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں یا محض رکاوٹ کے طور پر موجود ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اس سے قبل گلوبل صمود فلوٹیلا نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا تھا کہ بیڑا غزہ سے 118 بحری میل کے فاصلے پر ہے، جو اس مقام سے صرف 8 میل دور ہے جہاں ماضی میں اسرائیلی فوج نے امدادی جہاز ’میڈلین‘ پر قبضہ کیا تھا۔
