سکیورٹی خدشات پرسندھ بھر میں 3 ماہ کیلئے اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد

حکومت سندھ نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر صوبے بھر میں 3 ماہ کے لیے اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کردی۔
سندھ حکومت کے محکمہ داخلہ کے سیکرٹری سیعد احمد منگنیجو کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق 21 فروری کو آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی جانب سے سندھ حکومت کو خط لکھا گیا تھا، ملک بھر میں دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی لہر کے پیش نظر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے موصول اطلاعات کے مطابق ’تھریٹ رپورٹس‘ کو نظر میں رکھتے ہوئے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی کے طور پر صوبے بھر میں متعدد اقدامات بالخصوص اسلحہ کی نمائش پر پابندی کی سخت ضرورت ہے۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ آئی جی سندھ نے درخواست کی کہ اس صورتحال کے مدنظر صوبے بھر میں تین ماہ کے لیے اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کی جائے، سندھ حکومت اس بات سے سہمت ہے کہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور کسی ناگزیر واقعہ سے بچنے کے لیے آئی جی سندھ کی طرف سے درخواست پر فوری طور پر ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، سندھ حکومت نے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے سیکشن 140 (6) کے تحت صوبے بھر میں اسلحہ کی نمائنش پر 3 ماہ کے لیے پابندی عائد کردی ہے، تاہم اس پابندی کا اطلاق پولیس اہلکاروں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور رجسٹرڈ پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنیوں سے منسلک سیکیورٹی گارڈز پر نہیں ہوگا۔
نوٹی فکیشن کے مطابق متعلقہ اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ اوز) کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سیکشن 144 کی خلاف وزری کرنے والوں کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 188 کے تحت مقدمہ درج کریں۔
واضح رہے کہ 18 فروری کو صوبہ سندھ کے دارالحکومت میں شاہراہ فیصل پر واقع کراچی پولیس چیف کے دفتر پر دہشت گردوں کا حملہ، تقریباً ساڑھے تین گھنٹے سے زائد مقابلے کے بعد عمارت کو دہشت گردوں سے کلیئر کرا لیا گیا، حملے میں تین دہشت گرد مارے گئے تھے۔
ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے بتایا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے اور عمارت پر حملہ کرنے والے تینوں دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔