محسن نقوی کا بھارتی بورڈ کو منہ توڑ جواب، ٹرافی ہی ضبط کر لی

کرکٹ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ ایشیا کپ جیتنے والی کسی ٹیم نے ایشین کرکٹ کونسل کے سربراہ سے ٹرافی لینے سے انکار کیا، تاہم اے سی سی کے سربراہ محسن نقوی نے بھی بھارتی کرکٹ بورڈ کو دھڑلے سے جواب دیتے ہوئے واضح کر دیا کہ انڈین ٹیم کو ٹرافی انہی کے ہاتھوں لینا پڑے گی ورنہ وہ خالی ہاتھ گھر جائے گی۔ اور پھر ایسا ہی ہوا، بظاہر ٹرافی ضبط کر لی گئی اور اب بھارتی ٹیم کو اس کی تلاش ہے۔ بھارتی کپتان نے اپنی پریس کانفرنس میں گلہ کیا ہے کہ انہیں سیریز جیتنے کے باوجود ٹرافی نہیں ملی حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے خود ٹرافی لینے سے انکار کیا۔
اتوار کی شب ایشیا کپ 2025 کی اختتامی تقریب پاکستان اور انڈیا کے بیچ جاری کشیدگی کی صحیح معنوں میں عکاسی کرتی نظر آئی۔ اس ٹورنامنٹ کی دہائیوں پر محیط تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ فاتح ٹیم بِنا ٹرافی حاصل کیے گراؤنڈ سے رخصت ہوئی۔ یاد رہے کہ دبئی میں کھیلے گئے ایشیا کپ کے فائنل میں انڈیا نے 147 رنز کا ہدف آخری اوور میں حاصل کر کے پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دی ہے۔
انڈیا کی جانب سے فائنل میں پاکستان کے خلاف فتح حاصل کرنے کے بعد انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’کھیل کے میدان میں آپریشن سندور۔ نتیجہ وہی رہا، انڈیا جیت گيا! ہمارے کھلاڑیوں کو مبارکباد۔‘ تاہم محسن نقوی نے بھارتی وزیراعظم کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ اے سی سی کے کھیلوں میں ’جنگ کو گھسیٹنے‘ سے صرف بھارت کی ’بوکھلاہٹ‘ ظاہر ہوتی ہے۔ حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان نے انڈیا کو جس طرح ناکوں چنے چبوائے وہ تاریخ کا حصہ ہے جسے کھرچا نہیں جا سکتا۔
دبئی میں پاکستان اور بھارت کے مابین ہونے والے فائنل کے اختتام پر صورتحال اُس وقت کشیدہ ہوئی جب انڈین کرکٹ ٹیم نے ٹرافی وصول کرنے سے انکار کیا۔ یاد رہے کہ پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی کو بطور ایشیئن کرکٹ کونسل کے سربراہ یہ ٹرافی جیتنے والی ٹیم کو پیش کرنا تھی۔ فائنل میچ کی اختتامی تقریب کے میزبان سائمن ڈول نے نے اس موقع پر اعلان کیا کہ انھیں ایشیئن کرکٹ کونسل کی جانب سے مطلع کیا گیا ہے کہ انڈین کرکٹ ٹیم آج رات اپنے ایوارڈز نہیں لے گی۔ اس اعلان کے فوراً بعد انھوں نے اختتامی تقریب کے خاتمے کا اعلان کیا۔ انڈین کپتان سوریہ کمار یادیو نے فائنل سے قبل بھی روایتی پری ٹاس فوٹو شوٹ میں حصہ نہیں لیا تھا جس سے یہ واضح ہو گیا تھا کہ اسکی ٹیم محسن نقوی سے ٹرافی نہیں لے گی۔
اختتامی تقریب میں پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے رنرز اپ ٹرافی وصول کی جبکہ انڈیا کے تلک ورما، کلدیپ یادیو اور ابھیشیک شرما نے بھی اپنے اپنے انفرادی ایوارڈز وصول کیے۔ ٹرافی وصول کرنے کے معاملے پر شروع ہونے والے تنازع کے باعث اختتامی تقریب کا آغاز لگ بھگ ایک گھنٹے کی تاخیر سے ہوا۔ اس دوران بھارتی ٹیم اس امید پر گراؤنڈ میں موجود رہی کہ انہیں ٹرافی کسی نہ کسی صورت مل ہی جائے گی لیکن محسن نقوی نے بھارتی فکر بورڈ کی جانب سے ٹرافی وصولی سے انکار کا پیغام ملنے کے بعد ٹرافی کو اپنے دفتر بھیج دیا۔
یاد رہے کہ رواں برس مئی میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والے فوجی تناؤ کے بعد ایشیا کپ پہلا ٹورنامنٹ تھا جہاں دونوں ملکوں کی ٹیمیں مدِ مقابل آئی تھیں۔ انڈیا کا محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعلقات میں تاریخی پستی کی نشاندہی کرتا ہے، ایک ایسے کھیل میں جس نے ماضی میں دونوں ممالک میں سفارتکاری کا کام بھی کیا ہے۔
جب انڈین ٹیم کے کپتان سے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں ٹرافی لینے سے انکار اور کھیل میں سیاست کو شامل کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے اس کا جواب دینے سے انکار کیا۔ تاہم بعدازاں انڈین کرکٹ بورڈ، بی سی سی آئی، کے سیکریٹری دیوجیت سائکیا نے کہا کہ کھلاڑی پہلے ہی اس سے متعلق فیصلہ کر چکے تھے کہ وہ محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہیں کریں گے۔
فائنل کے بعد پریس کانفرنس میں ایک صحافی نے انڈین کپتان سوریہ کمار یادو سے پوچھا کہ آپ کیا کہیں گے کہ تمام سات میچز جیتنے والی ٹیم کو ان کے حق کی ٹرافی نہ دی جائے؟ اس کے جواب میں سوریہ کمار یادو نے کہا کہ ’ہم نے جب سے کرکٹ کھیلنی اور دیکھنی شروع کی ہے ایسا کبھی نہیں دیکھا کہ ایک چیمپیئن ٹیم کو ٹرافی سے محروم رکھا گیا ہو، اور وہ بھی بہت محنت سے جیتی ہوئی۔۔۔ ہم اس کے مستحق تھے اور میں مزید کچھ نہیں کہنا چاہتا کہ میں نے اچھی طرح سے اس کی ترجمانی کر دی ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’اگر آپ ٹرافی کی بات کرتے ہیں تو میری ٹرافی میرے ڈریسنگ روم میں ہے اور وہ میرے سارے 14 کھلاڑی اور سپورٹنگ سٹاف ہیں۔‘ اس کے بعد سوریہ کمار یادو نے ایشیا کپ میں کھیلے گئے اپنے ساتوں میچوں کی فیس انڈین فوج کو عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے پاکستانی کپتان سلمان علی آغا سے جب انڈین ٹیم کی جانب سے ٹرافی نہ لینے کے بارے میں پوچھا گیا تو انکا کہنا تھا کہ اس ٹورنامنٹ میں جو کچھ ہوا وہ کافی مایوس کُن ہے۔ ’اُن کو لگ رہا ہے کہ وہ ہینڈ شیک نہیں کر رہے، یہ سب کر رہے ہیں، تو وہ ہماری بےعزتی کر رہے ہیں۔ نہیں سر، یہ کرکٹ کی بےعزتی ہے۔‘ ’جو آج ان لوگوں [انڈین ٹیم] نے کیا، ایک اچھی ٹیم ایسا نہیں کرتی۔ اچھی ٹیمیں ہماری طرح کرتی ہیں، ہم نے اکیلے جا کر ٹرافی کے ساتھ شوٹ کیا۔ اس کے بعد ہم وہاں جا کر کھڑے ہوئے اور اپنے میڈلز لیے۔‘
سلمان علی آغا نے کہا ہے انڈین ٹیم کو جو احکامات مل رہے ہیں وہ انھیں کو فالو کر رہے ہیں۔ میچ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا کہ پاکستانی ٹیم نے ایشیا کپ کے فائنل کی میچ فیس 7 مئی کو پاکستان پر انڈین فضائی حملے میں مارے گئے افراد کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
