ضلع  کرم میں 100 بچوں کی اموات کی خبر من گھڑت ہے: بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے ضلع کرم میں ادویات کی قلت کے باعث 100 بچوں کی اموات کی خبر کو من گھڑت قرار دےدیا۔

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ضلع کرم میں ادویات کی قلت سے 100 بچوں کی اموات کی خبر بے بنیاد اور من گھڑت ہے،تمام ضروری ادویات روزانہ کی بنیاد پر ضلع کرم پہنچائی جارہی ہیں۔چند شرپسند عناصر عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔

بیرسٹر سیف کاکہنا تھاکہ حکومت عوام کے تحفظ اور دائمی امن کے قیام کو اولین ترجیح دیتی ہے،عوام سے اپیل ہےکہ ایسی من گھڑت اور بےبنیاد خبروں پر یقین نہ کریں،ضلع کرم میں تمام بنیادی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جارہا ہے۔

یاد رہےکہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں کشیدگی برقرار ہے اور صورت حال معمول پر نہیں آسکی،راستوں کی بندش سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں جب کہ شہریوں کی جانب سے شدید سرد موسم میں آج مسلسل 5 ویں روز بھی دھرنا جاری رہا۔

پاراچنار میں راستوں کی بندش کےباعث ادویات کی حالیہ قلت کی وجہ سے کم از کم 50 بچے انتقال کرچکے ہیں۔

دریں اثنا گزشتہ روز خیبرپختونخوا حکومت نے ضلع کرم کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے ریلیف ایمرجنسی کی منظوری دی تھی اور زمینی راستے کی بحالی کےلیے اسپیشل پولیس فورس بنانے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔

صوبائی کابینہ نے واضح کیا تھاکہ ضلع کرم میں صورت حال معمول پر آنے تک ریلیف سرگرمیاں جاری رہیں گی اور کشیدگی کے باعث متاثرہ افراد سے مالی تعاون جاری رکھا جائے گا، جب کہ فریقین کےدرمیان معاہدہ ہونے کےبعد سڑک کھولی جائے گی۔

افغان حکومت کا پکتیکا میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے پر پاکستان سے شدید احتجاج

گزشتہ روز وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صوبائی کابینہ کےاجلاس کےدوران کہا تھاکہ منافرت پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی ایف آئی اے کے ذریعے نشاندہی کی جائےگی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

Back to top button